کرناٹک:ید یورپا حکومت میں 40ہزار کروڑ روپے کی بد عنوانی ہوئی
بی جے پی کے رکن اسمبلی کا انتباہ 'اگر مجھے پارٹی سے نکالا گیا تو میں کورونا میں ہوئے گھوٹالوں کا پردہ فاش کر دوں گا
نئی دہلی،28دسمبر :۔
کرناٹک میں بی جے پی کی شکست اور کانگریس کی حکومت کی تشکیل کے بعد بی جے پی میں انتشار کی خبریں سرخیوں میں ہیں ۔جب تک اقتدار میں بی جے پی تھی تب تک تمام معاملات خفیہ تھے مگر اب اقتدار جانے کے بعد متعدد بی جے پی رہنماؤں نے علم بغاوت بلند کرنا شروع کر دیا ہے ۔ایسا ہی ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے جہاں بی جے پی کے رکن اسمبلی باسنا گوڑا پاٹل یتنال نے بی جے پی کے اقتدار میں رہتے ہوئے بڑی بد عنوانی کا پردہ فاش کرنے کا اشارہ کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ریاست کی وجے پور سیٹ کے ایم ایل اے یتنال نے اپنی ہی پارٹی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں پارٹی سے نکالا گیا تو وہ ان لوگوں کے نام سامنے لائیں گے جنہوں نے پیسہ لوٹا اور بہت سی جائیدادیں بنائیں۔ بی ایس یدی یورپا حکومت کے دوران 40 ہزار کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ہے۔ ان لوگوں نے کورونا کے ہر مریض کا 8 سے 10 لاکھ روپے کا بل بنایا۔
پاٹل نے مزید کہا کہ اس وقت ہماری حکومت تھی لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کس کی حکومت تھی۔ چور چور ہوتے ہیں۔ پاٹل نے یہ بھی الزام لگایا کہ یدی یورپا حکومت نے کورونا وبا کے دوران 45 روپے والے ماسک کی قیمت 485 روپے رکھی تھی۔پاٹل نے کہا، “بنگلورو میں 10 ہزار بستروں کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے لیے 10 ہزار بستر کرائے پر منگوائے گئے۔ جب میں کورونا سے متاثر ہوا تو منی پال اسپتال نے 5 لاکھ 80 ہزار روپے مانگے تھے۔ غریب آدمی اتنے پیسے کہاں سے لائے گا؟‘‘
بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ان الزامات کے بعد کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ان الزامات نے ہمارے پہلے کے ثبوتوں کو مزید مضبوط کیا ہے۔ بی جے پی حکومت 40 فیصد کمیشن سرکار تھی۔ اگر ہم یتنال کے الزام پر غور کریں تو لگتا ہے کہ کرپشن ہماری سوچ سے 10 گنا زیادہ ہے۔