کانپور کی میئر کامسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی ، ہندوؤں سے جائیداد خریدنے پر مسلمانوں پر پابندی کا مطالبہ
کانپور کی میئر اور بی جے پی لیڈر پرمیلا پانڈے کا یوپی حکومت سے مطالبہ،ایسا قانون بنانا چاہئے کہ ہندو اور مسلمان ایک دوسرے سے جائیداد کی خریداری نہ کر سکیں
نئی دہلی ،19 جولائی :۔
ملک میں شہر سے لے کر گاؤں تک مسلمانوں سےنفرت اور اسلاموفوبیا کا ایسا زہر بو دیا گیا ہے کہ اب کوئی طبقہ اس سے اچھوتا نہیں ہے ۔خاص طور پر دائیں بازو کی تنظیمیں نے اس میں مزید اضافہ کیا ہے ۔خود حکمراں جماعت بی جے پی کے لیڈروں نے اپنے ووٹ بینک کے لئے مسلمانوں سے اس حد تک نفرت کی فضاقائم کر دی ہے کہ لوگ ان سے لین دین کرنا بھی جرم سمجھنے لگیں۔اب اتر پردیش کے کانپور کی میئر اور بی جے پی کی لیڈر پرمیلا پانڈے نے مطالبہ کیا کہ اتر پردیش حکومت کو ایک اصول لانا چاہیے تاکہ کوئی بھی مسلم کمیونٹی کا کوئی فرد ہندوؤں کا گھر نہ خرید سکے۔
رپورٹ کے مطابق پرمیلا پانڈے نے کہا ہے کہ”میں اپنی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کروں گی کہ کوئی مسلمان کسی ہندو کا گھر/جائیداد نہیں خرید سکتا اور کوئی ہندو کسی مسلمان کا گھر نہیں خرید سکتا۔ کانپور کے منشی پوروا علاقے میں پہنچنے کے بعد پانڈے نے کہا کہ ہندوؤں نے الزام لگایا کہ ایک مسلم خاندان نے مندر کے احاطے میں زمین پر قبضہ کر لیا ہے ۔
بی جے پی لیڈر پرمیلا پانڈے پہلی بار 2017 میں میئربنیں اور اس سال مئی میں شہری باڈی کے انتخابات میں دوبارہ منتخب ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ "ہندو سمجھتے ہیں کہ وہ (مسلمان) زیادہ پیسے دے رہے ہیں، اس لیے انہیں (ہندووں) کے گھر بیچ دیں۔
پرمیلا پانڈے میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے دیکھا کہ ان میں سے بہت سے مندروں پر قبضہ کیا گیا ہے۔ ہم ان (مسلمانوں) کے خلاف نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی بھی ‘سب کا ساتھ’ کے بارے میں بات کرتے ہیں، لیکن ہم ان کے رویے/ذہنیت سے ناراض ہیں کیونکہ وہ مندروں میں فضلہ، گندگی پھینکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں ہندوؤں کو پریشان کرتے ہیں کہ وہ اپنی جگہیں چھوڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔اور تم کہتے ہو کہ تم مزار کو مت چھونا مزار ہمارا ہے ،جہاں ہے وہیں رہے گا۔