پی ایم-کسان اسکیم کے تحت 20 لاکھ سے زائد ’’نااہل افراد کو‘‘ 1،364 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی: آر ٹی آئی
نئی دہلی، 10 جنوری: مرکزی وزارت زراعت نے ایک رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) سوال کے جواب میں انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے اپنی اہم ’’وزیر اعظم-کسان‘‘ اسکیم کے تحت 20.48 لاکھ غیر مستحق افراد کو 1،364 کروڑ روپیے ادا کیے ہیں۔
پردھان منتری کسان سمن ندھی (پی ایم-کسان) کو مرکزی حکومت نے 2019 میں شروع کیا تھا اور اس اسکیم کے تحت تین مساوی اقساط میں ہر سال 6000 روپے کی امداد چھوٹے اور پسماندہ کسان خاندانوں کو دی جاتی ہے جن کی مشترکہ زمین ہو یا دو ہیکٹر زمین کے مالک ہوں۔
مرکزی وزارت زراعت نے آر ٹی آئی کی درخواست کے جواب میں ناجائز فائدہ اٹھانے والوں کی دو اقسام کی نشان دہی کرتے ہوئے ایسے لوگوں کو ’’نااہل کسان‘‘ اور ’’انکم ٹیکس ادا کرنے والے کسانوں‘‘ کے طور پر شناخت کیا۔
سی ایچ آر آئی کے آر ٹی آئی درخواست دہندہ وینکٹیش نائک نے حکومت سے وصول کردہ اعداد و شمار کے مطابق کہا کہ ’’ان نا اہل افراد میں سے نصف سے زیادہ (55.58 فیصد) کا تعلق ’’انکم ٹیکس ادا کرنے والے کسان‘‘ زمرے سے ہے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’باقی 44.41 فیصد کا تعلق ’’نا اہل کسانوں کے زمرے‘‘ سے ہے۔
نائک نے بتایا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نااہل افراد کو منتقل کی گئی رقوم کی وصولی کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے تحت حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں وزیر اعظم-کسان یوجنا کے آغاز کے بعد سے 31 جولائی 2020 تک ’’نااہل افراد‘‘ اور ’’انکم ٹیکس ادا کرنے والے کسانوں‘‘ کو 1،364.13 کروڑ (186.59 ملین ڈالر) کی ادائیگی کی گئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا ’’حکومت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پیسہ غلط ہاتھوں میں چلا گیا۔‘‘
اعدادوشمار کے مطابق ان نااہل فائدہ اٹھانے والوں کا ایک بہت بڑا حصہ پانچ ریاستوں، پنجاب، آسام، مہاراشٹر، گجرات اور اتر پردیش سے ہے۔
پی آئی بی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم کے تحت ہر چار ماہ میں 2،000 روپے کی تین اقساط میں براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں 6000 روپے کی رقم منتقل کی جاتی تھی۔
اس اسکیم کا باضابطہ آغاز 24 فروری 2019 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے گورکھپور میں ایک عظیم تقریب میں کیا تھا۔