پچھلے 2 سال ایک انسان ساختہ تباہی تھے: پی چدمبرم
نئی دہلی، ستمبر 6: اگرچہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ جی ڈی پی کی گرتی شرح ’’خدائی عمل‘‘ (Act of God) کا نتیجہ ہے، لیکن سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے دی کوئنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسے ’’انسانی عمل‘‘ کا نتیجہ قرار دیا۔
چدمبرم نے کہا ’’ہم وبائی مرض کے لیے حکومت کو مورد الزام نہیں ٹھہرا رہے ہیں، بلکہ ہم اس وبا کے مقابلے کے انتظام کے لئے حکومت کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔ پیداوار میں 23.9 فیصد کمی کا مطلب ہے کہ اس سے لاکھوں افراد غربت کی زد میں آ جائیں گے۔‘‘
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا یہ دعویٰ کہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں، ایک متھ یعنی جھوٹا فسانہ ہے۔
انھوں نے کہا ’’حکومت کے پاس پیسہ نہیں ہے، یہ ایک افسانہ ہے … حکومت نے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی کرکے کارپوریٹ سیکٹر کو ایک بڑا انعام کیسے دیا؟ ایندھن پر ٹیکس بڑھا کر بہت بڑی رقم جمع کی گئی، وہ رقم کہاں ہے؟‘‘
پی چدمبرم نے کہا کہ ’’پچھلے 2 سال انسان ساختہ وبا تھے۔‘‘
وزارت خزانہ نے کے بازیافت کے دعوے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بازیافت اس وقت ہوتی ہے جب ہم 23.9 کی مثبت شرح نمو درج کرتے ہیں… میں 2020-2021 میں کوئی بازیابی نہیں دیکھ پا رہا ہوں… پچھلے 2 سال انسان ساختہ تباہی تھے۔‘‘