پروفیسر نعیمہ خاتون علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر منتخب
علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کی تاریخ میں پہلی بار خاتون وائس چانسلر کا انتخاب،پینل میں سب سے کم ووٹ ملنے پر بھی منتخب کیا گیا ، موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریزکی اہلیہ ہیں نئی وائس چانسلر
علی گڑھ ،نئی دہلی، 22 اپریل:۔
آخر کارلمبے انتظار کے بعدعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو نیا وانس چانسلر مل گیا۔حیرت انگیز طور پر اس بار ایک خاتون پروفیسر کو اے ایم یو کا وائس چانسلر منتخب کیا گیا ہے۔یہ علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی خاتون وائنس چانلسر منتخب کی گئی ہیں۔ اے ایم یو ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسرنعیمہ خاتون کو نیا وائس چانسلر بنایا گیا ہے۔ اے ایم یو کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون کو وائس چانسلر بنایا گیا ہے۔ پانچ ماہ قبل پینل صدر یعنی وزیٹر کو بھیجا گیا تھا۔ سب کی نظریں اس طرف تھیں۔ الیکشن کمیشن کی اجازت کے بعد وزارت تعلیم کی جانب سے یہ خط جاری کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے رجسٹرار محمد۔ عمران نے وزارت کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے حکم بھی جاری کیا ہے۔ پینل کی سفارش پر سوال اٹھانے والی ایک درخواست ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔
غورطلب ہے کہ نومبر میں اے ایم یو میں وی سی پینل کے عمل کی تکمیل کے بعد، پروفیسر۔ فیضان مصطفی، پروفیسر۔ ایم یو ربانی اور پروفیسر نعیمہ خاتون کا نام مرکزی وزارت تعلیم کو بھیجا گیا۔ وائس چانسلر کے پینل میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر سید مرتضیٰ رضوی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ اس معاملے میں جے این میڈیکل کالج کے پروفیسر مجاہد بیگ نے بھی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں درخواستیں ہائی کورٹ میں ایک ساتھ زیر سماعت ہیں۔ عدالت نے اپنے ایک حکم نامے میں کہا تھا کہ عدالت کا حکم وائس چانسلر کی تقرری کے بعد بھی موثر رہے گا۔ اس معاملے میں 29 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔پارلیمانی انتخابات سے متعلق ضابطہ اخلاق کے پیش نظر یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ انتخابات کے بعد ہی وائس چانسلر کی تقرری کے احکامات جاری کیے جائیں گے۔ پروفیسر نعیمہ خاتون کے وائس چانسلر بننے کے بعد انٹرنیٹ میڈیا پر لگاتار مبارکباد دی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ پینل میں سب سے کم ووٹ ملے تھے۔اے ایم یو کے ای سی اور کورٹ کی میٹنگ کے بعد فائنل پینل میں پروفیسر ایم یو ربانی کو سب سے زیادہ 61 ووٹ ملے۔ پرو فیضان مصطفیٰ 53 اور پروفیسر نعیمہ خاتون کو 50 ووٹ ملے۔ اس پینل کی سربراہی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز کر رہے تھے۔ محمد گلریز کی سربراہی میں ہی پینل تشکیل دیا گیا۔ پروفیسر گلریز، پروفیسر نعیمہ خاتون کے شوہر ہیں۔