پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ سے معافی مانگنے سے انکار کردیا، کہا کہ ایسا کرنا ’’میرے ضمیر کی توہین ہوگی‘‘
نئی دہلی، اگست 24: این ڈی ٹی وی کے مطابق وکیل پرشانت بھوشن نے سپریم کورٹ سے معافی مانگنے یا عدلیہ کے بارے میں اپنے بیانات سے دستبردار ہونے سے انکار کردیا۔
بھوشن نے کہا کہ اپنے بیان سے پیچھے ہٹنا یا معافی مانگنا ’’میرے ضمیر کی توہین‘‘ کے مترادف ہوگا۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو سپریم کورٹ نے بھوشن کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے میں سزا کی مقدار کے بارے میں سماعت کے دوران انھیں معافی مانگنے کی مہلت دی تھی۔
عدالت نے وکیل کو عدالت اور چیف جسٹس کے بارے میں اپنے بیانات پر نظر ثانی کے لیے دو سے تین دن کی مہلت دی تھی۔
لائیو لا ڈاٹ اِن کے مطابق آج عدالت کے روبرو ضمنی بیان میں بھوشن نے کہا کہ انھیں سپریم کورٹ کے ادارے کا سب سے زیادہ احترام ہے۔
Advocate Prashant Bhushan issues a Supplementary Statement in the Suo Moto Contempt case initiated against him by the Supreme Court for two tweets. @pbhushan1 #ContemptofCourt pic.twitter.com/3VF1awdJrK
— Live Law (@LiveLawIndia) August 24, 2020
انھوں نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ بنیادی حقوق، نگراں اداروں اور حقیقت میں خود آئینی جمہوریت کے تحفظ کے لیے امید کا آخری قلعہ ہے۔ آج اس پریشانی کے دور میں ہندوستانی عوام کی امیدوں اس عدالت سے یہ ہے کہ وہ قانون اور آئین کی حکمرانی کو یقینی بنائے نہ کہ ایگزیکیٹو کی بے ضابطگی اور حکمرانی کو۔‘‘