پران پرتشٹھا کے نام پر ملک کی مختلف ریاستوں میں مذہبی جلوس نکال کر ہنگامہ آرائی
اتر پردیش ،مہاراشٹر ،بہار اور سمیت متعدد ریاستوں میں جلوس کے دوران ہتھیار لہرائے گئے ،مذہبی نعرے لگا کر اشتعال انگیزی کی کوشش کی گئی
نئی دہلی ،22 جنوری :۔
ایودھیا میں آج بابری مسجد کی جگہ تعمیر رام مندر کی پران پرتشٹھا کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس پر ملک بھر کی نگاہیں ٹکی ہوئی تھیں،ہزاروں کی تعداد میں مدعو مہمان ایودھیا پہنچے، وزیر اعظم نریندر مودی ،آرایس ایس سر براہ موہن بھاگوت ،یوپی کی گورنر اور وزیر اعلیٰ یوگی کی موجودگی میں رسومات ادا کی گئی ۔اس دوران ملک بھر میں اس تقریب کے تحت پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ ہندواکثریت نے رام نومی کی طرح جلوس نکال کر نعرے لگائے۔دریں اثنا ملک کی مختلف ریاستوں میں ہندوؤں کی جانب سے نکالی گئی ریلیوں میں ہنگامہ آرائی اور اشتعال انگیزی کی اطلاعات ہیں۔متعدد مقامات پر پتھر بازی اور آگ زنی بھی کی گئی۔پولیس کی سخت سیکورٹی کے باوجود ریلیوں میں ہتھیاروں کی نمائش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق متعدد مقامات پر ہوئی ریلیوں میں ہنگامہ آرائی کے ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کئے جا رہے ہیں۔ذاکر علی تیاگی نے اپنے سوشل میڈیا پر بہار کے دربھنگہ میں جلوس کے دوران ہوئی ہنگامہ آرائی کا ویڈیو شیئر کیا ہے۔جہاں جلوس میں شامل لوگوں نے ایک قبرستان میں آگ لگا دی ۔ انہوں نے لکھا کہ دربھنگہ کے کھرمہ میں رام مندر کے لیے نکالے گئے مذہبی جلوس میں شریک لوگوں نے قبرستان کو آگ لگا دی۔مقامی لوگوں کے مطابق نوجوانوں نے قریب میں موجود مسجد کو بھی آگ لگانے کی دھمکی دی۔پولیس کے مطابق حالات معمول پر ہیں، اس لیے پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرے گی!
بہار ہی میں سیوان ضلع کےگوریا کوٹھی اسمبلی حلقہ کےپورندر پور میں مسلم محلے سے گزرتے جلوس کے دوران ڈی جے پر فحش اور اشتعال انگیز گانے بجائے اور مسلمانوں کے خلاف مذہبی نعرے بلند کئے گئے۔
راجدھانی دہلی سے ملحق ریاست ہریانہ کے حصار میں بھی رام کے نام پر نکالے گئے جلوس میں ہتھیاروں کا مظاہرہ کیا گیا اور شرکا نے چھوٹے بچوں کے سامنے تلواروں کے کرتب دکھائے۔
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے حضرت گنج میں بھی رام کے نام پر نکالے گئے جلوس میں اشتعال انگیز گانے بجائے گئے مسلمانوں کو ٹارگٹ کر کے گالیاں دی گئیں اور اس دوران سیکڑوں کی تعداد میں جلوس میں لوگ شامل تھے۔اس کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی جلوس کے دوران ہنگامہ آرائی کی گئی ۔خاص طور پر مساجد کے سامنے اور مسلم محلوں میں گزرتے ہوئے اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔
دوسری جانب مہاراشٹر کے ممبئی واقع میرا روڈ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جسے مختلف صارفین نے ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جلوس میں شامل نوجوان ہوا میں پستول لہرا رہا ہے اور جے شری رام کے نعرے لگا رہا ہے اس دوران اس کے قریب بھگوا پہنے لوگوں کا ایک ہجوم نعرہ بلند کر رہا ہے۔صارفین نے لکھا ہے کہ مذہبی جلوس ہی نکالنا ہے تو ہتھیاروں کے ساتھ کیوں؟کیا یہ اشتعال انگیزی نہیں ہے۔