پتنجلی کے خلاف سپریم کور ٹ کی پھٹکار کا اثر، رام دیو کے چودہ پروڈکٹ کا لائسنس معطل

اترا کھنڈڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کی لائسنسنگ اتھارٹی نے  دو سال سے زیر التوا کام دو دنوں میں مکمل,14 پروڈکٹ کا لائسنس منسوخ

نئی دہلی،30 اپریل :۔

بابا رام دیو کے ستارے ان دنوں گردش میں ہیں ،سپریم کورٹ میں لگا تار شرمندگی کے بعد اب ریاستوں کی جانب سے بھی کارروائی شروع ہو گئی ہےاور سپریم کورٹ کی پھٹکار کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے دو سال سے زیر التوا کام کو دو دن میں مکمل کر لیا ہے۔

رپورٹ  کے مطابق اتراکھنڈ ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کی لائسنسنگ اتھارٹی نے پتنجلی کی ذیلی کمپنی دیویا فارمیسی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے اس کمپنی کے 14 پروڈکٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ دیویہ فارمیسی کی ان ادویات پر گمراہ کن اشتہارات اور ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت نے اس کارروائی سے متعلق سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کیا ہے اور حلف نامہ داخل کیا ہے۔

جن مصنوعات کا لائسنس معطل کیا گیا ہے ان میں 14 پروڈکٹس (دیویہ فارمیسی کے) کے ڈرگ ڈیپارٹمنٹ کی لائسنسنگ اتھارٹی جن کا لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے، ان میں ‘سواساری گولڈ، سوساری وتی، برونکوم’، سوساری پرواہی، سوساری اولیہ، ‘مکتا وتی ایکسٹرا پاور، لیپیڈم، بی پی، گرٹ، مدھوگرت، مدھوناشینی وتی ایکسٹرا پاور، لیومرت ایڈوانس، لیوگرٹ، آئی گریٹ گولڈ اور پتنجلی درشٹی آئی ڈراپ کے نام شامل ہیں۔

رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا اور پتنجلی کے خلاف منشیات اور جادو کے علاج کے قانون کی خلاف ورزی کے لیے ایک مجرمانہ شکایت بھی درج کی گئی ہے۔ یہ کارروائی سپریم کورٹ میں رام دیو اور پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر بال کرشنا کے خلاف عدالتی احکامات کی نافرمانی پر سماعت کے درمیان ہوئی ہے جس میں پتنجلی آیوروید کو صحت کے علاج پر گمراہ کن اشتہارات چلانے سے منع کیا گیا تھا۔