پاکستان کے وزیر اعظم نے ملک کے نئے سیاسی نقشے کی نقاب کشائی کی، جس میں پورا کشمیر اور گجرات کا جوناگڑھ بھی شامل

نئی دہلی، اگست 4: ہندوستان کے ذریعے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کی پہلی برسی سے ایک دن پہلے، جس نے جموں و کشمیر کو اپنی خصوصی حیثیت سے محروم کردیا، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو پاکستان کے ایک نئے نقشے کی نقاب کشائی کی، جس میں پورا کشمیر اور گجرات کا جوناگڑھ خطہ بھی شامل ہے۔

عمران خان نے کہا ’’آج ہم دنیا کے سامنے پاکستان کا نیا نقشہ پیش کررہے ہیں۔ اس نئے نقشہ کی تائید پاکستان کی کابینہ، حزب اختلاف اور کشمیری قیادت نے کی ہے۔ یہ نقشہ پاکستانی عوام کی امیدوں اور اعتقادات کی تائید کرتا ہے۔ یہ نقشہ کشمیریوں اور پاکستان کے عوام کی نامکمل خواہشات کی تائید کرتا ہے۔ اس نقشہ نے گذشتہ سال 5 اگست کو کشمیر کے حوالے سے (آرٹیکل 370 کو منسوخ) کرنے والے غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دیا ہے۔ آج سے یہ پاکستان کا سرکاری نقشہ ہوگا۔‘‘

عمران خان نے مزید کہا ’’یہ وہ نقشہ ہے جس کے بارے میں صرف پاکستان کی حکومت نے بند دروازوں کے پیچھے بات کی تھی۔ آج ہماری حکومت نے پوری دنیا کو اس نقشے کا انکشاف کیا ہے اور یہ دکھایا ہے کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے۔ اس نقشہ میں کشمیر، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے علاقے شامل ہیں۔

پاکستانی کابینہ کے وزیر قریشی نے دعوی کیا کہ ’’کشمیری قیادت‘‘ نے بھی نئے نقشہ کی توثیق کی ہے۔ قریشی نے کہا ’’یہ نقشہ ہندوستان کو ایک پیغام بھیجتا ہے، اس نے کشمیر کے غیر مسلح نوجوانوں کو ایک پیغام بھیجا ہے جو خود کو اس مقصد کے لیے شہید کرتے ہیں کہ پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ یہ نقشہ ہمارے مقصد کی نمائندگی کرتا ہے۔‘‘