
’’وقف املاک ہماری امانت ہیں، کوئی مداخلت برداشت نہیں‘‘
جلگاؤں میں ہزاروں خواتین کا احتجاج۔ وقف ترمیمی قانون واپس لینے کا مطالبہ
جلگاؤں:(دعوت نیوز ڈیسک)
وقف ترمیمی قانون 2025 کے خلاف جلگاوں میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے روبرو ہزاروں خواتین نے ایک منظم، پُرامن اور پُراثر احتجاج درج کیا جس کا انعقاد تحفّظِ اوقاف کمیٹی، جلگاؤں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر کیا تھا۔
روایتی لباس میں ملبوس خواتین، ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے ہوئے مجوزہ قانون کی بعض دفعات پر شدید تشویش کا اظہار کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ترمیمات کی صورت میں وقف جائیدادوں پر سرکاری تسلط میں اضافہ ہوگا، عوامی شرکت محدود ہو جائے گی اور انتظامیہ کو غیر ضروری اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔ یاد رہے کہ وقف کی جائیدادیں دراصل مذہبی و فلاحی مقاصد کے لیے وقف کی گئی ہوتی ہیں۔
اس احتجاج میں جلگاؤں اور اس کے مضافات سے کئی سماجی رہنما اور خواتین کی تنظیمیں پیش پیش رہیں۔ ممتاز مقررین میں نیلوفر ایم اقبال، ڈاکٹر فرح (میڈیکل آفیسر، سول ہسپتال جلگاؤں) عمارہ تسنیم (جنرل سکریٹری، جی آئی او، شمالی مہاراشٹر) اور سرگرم کارکن گلناز و نازیہ شامل تھیں، جنہوں نے وقف کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کو نمایاں کیا۔ مظاہرے کی نمائندہ خواتین نے سب ڈویژنل آفیسر (SDO) سے ملاقات کی اور صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک تفصیلی گیارہ نکاتی یادداشت پیش کی۔ اس یادداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ:
1- وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کو فی الفور واپس لیا جائے،
2- وقف انتظامیہ میں عوامی شراکت بحال کی جائے،
3- ناجائز قبضوں سے تحفظ فراہم کیا جائے،
4- وقف بورڈ کے نظم و نسق میں شفافیت لائی جائے۔
احتجاجی خواتین نے متنبّہ کیا کہ اگر یہ قانون واپس نہ لیا گیا تو ریاست گیر سطح پر بیداری مہم اور سخت تر احتجاج کی راہ اختیار کی جائے گی۔ دینی علماء، سماجی ادارے اور مقامی قائدین نے بھی اس تحریک سے اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور وقف املاک کو بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تحفّظِ اوقاف کمیٹی کے فاروق شیخ، مولانا مفتی خالد (امام، مسجد قباء) اور عارف دیشمکھ (رکن، جماعت اسلامی ہند، جَلگاؤں؛ ضلعی صدر، ایم پی جے) نے اس احتجاج میں بھرپور تعاون کیا اور تحریک کو تقویت بخشی۔
آخر میں مفتی خالد نے دعا کی اور خواتین کی نمائندہ جماعت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جب تک یہ متنازع قانون منسوخ نہیں کیا جاتا ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 11 مئی تا 17 مئی 2025