نیوز کلک معاملہ:16 صحافی تنظیموں نے حالیہ چھاپوں اور گرفتاریوں پر چیف جسٹس کو لکھاخط
نئی دہلی، 05 اکتوبر
نیوز کلک سے وابستہ کئی صحافیوں کے گھروں پر دہلی پولیس کے چھاپے کے بعد صحافیوں کی 16 تنظیموں نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھ کر مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں چیف جسٹس سے میڈیا اداروں اور صحافیوں کے خلاف تحقیقاتی اداروں کی ہراساں کرنے کی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صحافتی تنظیموں نے اپنے خط میں پولیس سے صحافیوں کے الیکٹرانک آلات ضبط کرنے سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں دہلی پولیس کے چھاپوں کے بعد صحافی تنظیموں کے پاس سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ عدالت اس معاملے کا نوٹس لے اور مداخلت کرے۔ خط میں عدلیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ آئین میں ملک کے چوتھے ستون کو دی گئی آزادی اظہار کا احترام کیا جائے جب کہ آج ملک بھر میں بہت سے صحافی خوف کے سائے میں کام کر رہے ہیں۔
جن تنظیموں نے یہ خط لکھا ہے ان میں انڈین ویمن پریس کارپوریشن، ڈیجی پب نیوز انڈیا فاؤنڈیشن، پریس کلب آف انڈیا، دہلی، فاؤنڈیشن فار میڈیا پروفیشنلز، نیٹ ورک آف ویمن ان میڈیا، چندی گڑھ پریس کلب، نیشنل الائنس آف جرنلسٹس، دہلی یونین آف جرنلسٹس، کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس، برہن ممبئی یونین آف جرنلسٹس، فری اسپیچ کلیکٹو، ممبئی، ممبئی پریس کلب، اروناچل پردیش یونین آف ورکنگ جرنلسٹس، پریس ایسوسی ایشن، گوہاٹی پریس کلب اور انڈین جرنلسٹس یونین وغیرہ شامل ہیں۔