لالو خاندان کو عدالت سے راحت،تمام 16 ملزمین کی درخواست ضمانت منظور
نوکری کے عوض زمین کے معاملے میں دہلی کی راؤز ایوینیو کورٹ نے پچاس ہزار کے ذاتی مچلکے پر راحت دی
نئی دہلی،15 مارچ :۔
نئی دہلی: لالو یادو اور ان کے خاندان کو لینڈ فار جاب یعنی زمین کے عوض ریلوے میں نوکری دینے کے مبینہ گھوٹالہ معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے لالو، رابڑی اور میسا بھارتی سمیت تمام 16 ملزمان کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے تمام ملزمان کی درخواست ضمانت 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکوں پر منظور کی۔
قبل ازیں لالو وہیل چیئر پربیوی رابڑی دیوی اور بیٹی میسا بھارتی کے ساتھ سی بی آئی کورٹ پہنچے تھے۔ یہ کیس لالو پرساد کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو مبینہ طور پر زمین تحفے میں دینے یا زمین بیچنے کے بدلے ریلوے میں ملازمت حاصل کرنے کا معاملہ ہے۔ یہ معاملہ اس وقت کا ہے جب لالو پرساد 2004 سے 2009 کے درمیان ریلوے کے وزیر تھے۔
سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں الزام لگایا ہے کہ ریلوے میں بھرتی کے لیے ہندوستانی ریلوے کے طے شدہ اصولوں اور طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کی گئیں۔ اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ امیدواروں نے اس کے بدلے میں براہ راست یا اپنے قریبی رشتہ داروں اور کنبہ کے ممبروں کے ذریعہ ، اس وقت کے وزیر ریلوے آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد کے خاندان کے افراد کو موجودہ مارکیٹ ریٹ کے پانچویں حصے تک انتہائی سبسڈی والے نرخوں پر زمین فروخت کی۔
اس معاملے پر جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ سنیل کمار پنٹو نے کہا کہ لالو یادو کو عدالت پر پورا بھروسہ ہے، اسی لیے وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ عدالت پہنچے۔ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ ایجنسی متعصب ہو سکتی ہے۔ ایجنسی کی طرف سے اب تک بڑے بڑے دعوے کیے گئے ہیں، وہ رقم کہاں ہے؟ بی جے پی چاہے کچھ بھی کہے، حتمی فیصلہ عدالت کو کرنا ہے اور اس سے بھی بڑی عدالت عوام کی ہے۔