نوح تشدد کے الزام میں گرفتار بٹو بجرنگی کو ملی ضمانت
نئی دہلی،30 اگست :۔
نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں کلیدی ملزم مانے جانے والے گرفتار بٹو بجرنگی کو آج کورٹ سے ضمانت مل گئی ۔گزشتہ 15 اگست کو پولیس نے گرفتار کیا تھا، بدھ کو نوح کی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج سندیپ دوگل کی عدالت میں بٹو بجرنگی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ اس سے قبل بٹو بجرنگی کو تین مقدمات میں ضمانت ملی تھی۔ بٹو کے وکیل ایل این پاراشر نے کہا کہ منگل کو نوح عدالت میں ایف آئی آر کی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوح کیس میں بٹو پر پولیس افسران پر حملہ کرنے، سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور اسلحہ لوٹنے کا الزام تھا۔ انہوں نے کہا کہ بٹو کو جان بوجھ کر پھنسایا جا رہا ہے۔ عدالت نے بٹو بجرنگی کو آج ضمانت دے دی ہے۔تشدد کیس میں بٹو بجرنگی پر دفعہ 148، 149، 332، 353، 186، 395، 397، 506، 25، 54، 59 لگائی گئی ہیں۔
دریں اثنا اتنے بڑے معاملے میں متعدد دفعات کے تحت گرفتار کئے گئے بٹو بجرنگ کو محض 15 دنوں میں ضمانت ملنے پر سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 31 جولائی کو ہریانہ کے نوح میوات میں وشو ہندو پریشداور بجرنگ دل کی جانب سے جلا بھیشیک یاترا کے دوران تشدد بھڑک اٹھاتھا جس نے فرقہ وارانہ فساد کی شکل اختیار کر لی تھی ۔اس یاترا سے قبل بٹو بجرنگی اور مونو مانیسر نے ایک ویڈیو جاری کر کے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیئے تھے ۔مانا جا رہا ہے کہ بٹو بجرنگی کے مسلمانوں کے خلاف جاری کئے گئے بیان کی وجہ سے یاترا میں تشدد کے حالات پیدا ہوئے ۔
بٹو بجرنگی کو نوح صدر پولیس اسٹیشن نے 15 اگست کو نوح تشدد کے ایک ملزم کے طور پر گرفتار کیا تھا۔ فی الحال فرید آباد میں بٹو بجرنگی نیمکا جیل بند ہے۔ بٹو کی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی، لیکن 25 اگست کو واپس لے لی گئی۔ منگل کو دوبارہ درخواست دائر کی۔ بدھ کو اس معاملے پر بحث ہوئی اور اسے ضمانت مل گئی۔
خیال رہے کہ بٹو بجرنگی خود کو گو رکشا بجرنگ فورس کا قومی صدر بتا تا ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹس پر بٹو بجرنگی اپنی پروفائل میں ‘جہادیوں کا جیجا’ لکھتا ہے ۔ پوسٹ میں لکھا ہے کہ شیروں کی طرح خوف و ہراس پیدا کرو، ورنہ کتوں کو بھی پتہ تو خالی ڈراتے ہیں۔ اگر آپ مونو کے سوشل میڈیا پروفائل کو دیکھیں تو تمام پوسٹس صرف ہندو مسلم سے متعلق ہیں۔ بٹو بجرنگی نے لو جہاد کے الزام میں تھانوں میں کئی ایف آئی آر بھی درج کرائی ہیں۔