میوات میں لاپتہ مسلم نوجوان کی لاش برآمد، بہن نے لگایا بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر قتل کم الزام

نئی دہلی ،23اگست :۔

ہریانہ میں نوح اور میوات میں ہوئے تشدد کا اثر ابھی ختم نہیں ہوا ہے ۔ علاقے میں دہشت کا ماحول ا ب بھی قائم ہے ۔ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ بھی قائم ہے ۔گزشتہ 19 اگست کو عامر خان نامی 28 سالہ ایک نوجوان لاپتہ ہو گیا تھا ۔22 اگست پیر کو   سوہنا ضلع کے لکھواس گاؤں کے ایک کھیت سے 19 اس کی لاش بر آمد ہوئی ہے ۔جس کے بعد ایک بار پھر علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے ۔عامر خان کی بہن نے الزام لگایا ہے کہ اس کے بھائی کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا ہے ۔

مکتوب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عامر خان آٹو ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے۔ اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے  کہ اسے بری طرح مارا پیٹا گیا تھا، کیونکہ اس کے جسم پر زخموں کے بہت سے نشانات  ہیں۔

عامر کے اہل خانہ کو دوسرے آٹو ڈرائیوروں سے پتہ چلا کہ وہ 19 اگست کو کچھ مسافروں کو میوات لے گئے تھے۔ مقامی دیہاتیوں نے پیر کو اس کی لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ لاش بیڈ شیٹ میں لپٹی ہوئی تھی اور اس کے تباہ شدہ آٹو سے کچھ دور  ملی۔

اس کے جسم پر لگنے والی چوٹیں، خاص طور پر اس کے سر نے، خاندان کے افراد کو یہ خدشہ پیدا کیا کہ اسے مار پیٹ کر قتل کیاگیا ہے۔

خان کی بہن شاہرونا نے کہا کہ جب میں اپنے بھائی کی تلاش میں مقامی اسپتال گئی تو میں نے وہاں اس کی لاش دیکھی۔ اس کے سر پر ہر طرف سے زخموں کے نشانات تھے۔ اسے شدید مارا پیٹا گیا، اور اس کے چہرے کو بھی نقصان پہنچا۔ مجھے نہیں معلوم کہ اسے مارنے کے لیے کیا استعمال کیا گیا تھا۔عامر خان کے تین چھوٹے بچے اور ایک بیوی  ہے۔

پولیس نے مقدمہ کی تفتیش شروع کر دی ہے اور اسے سوہنا سٹی تھانے میں قتل کے طور پر درج کر لیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ  کچھ کھیت پر کام کرنے والی خواتین نے اس کی لاش پیر کی صبح کھیت میں دیکھی۔ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔