مودی حکومت پر مسلسل تنقید کی سزا، سابق گورکے متعدد ٹھکانوں پر سی بی آئی کی چھاپے ماری
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کی رہائش گاہ اور دفتر کی بدعنوانی کے معاملے میں تلاشی،جموں و کشمیر کے 30 مقامات پر چھاپے
نئی دہلی ،22 فروری :۔
بالآخر وہی ہوا جس کی توقع کی جا رہی تھی ،مودی حکومت پر مسلسل تنقید کرنے والے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک بھی اب سی بی آئی کے نشانے پر آ گئے آج جمعرات کی صبح سی بی آئی نے جموں و کشمیر کے کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے می ستیہ پال ملک کی رہائش گاہ اور دفتر کی تلاشی لی۔ اس کے علاوہ مرکزی ایجنسی نے جموں و کشمیر میں 30 مقامات پر بھی چھاپے مارے۔
رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ دریائے چناب پر مجوزہ کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے 2019 میں 2200 کروڑ روپے کا سول ورک کنٹریکٹ دینے میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق ہے۔
ستیہ پال ملک نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ ریاست کے گورنر تھے (جموں و کشمیر ابھی تک مرکز کے زیر انتظام نہیں تھا) اس منصوبے سے متعلق دو فائلوں کو کلیئر کرنے کے لیے انھیں 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔ بتا دیں کہ وہ 23 اگست 2018 سے 30 اکتوبر 2019 تک جموں و کشمیر کے گورنر رہے۔ گزشتہ ماہ بھی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے اس معاملے میں جاری تحقیقات کے سلسلے میں دہلی اور جموں و کشمیر میں تقریباً 8 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔
سی بی آئی نے گزشتہ ماہ اپنے چھاپے میں 21 لاکھ روپے (تقریباً) سے زیادہ کی نقدی کے علاوہ ڈیجیٹل آلات، کمپیوٹر، جائیداد کے دستاویزات برآمد کیے تھے۔
دریں اثنا ان چھاپوں کے بعد اب ستیہ پال ملک کا بیان آیا ہے۔ ستیہ پال ملک نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر یہ بیان جاری کیا ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ وہ بیمار ہیں اور اسپتال میں داخل ہیں۔ خود کو کسان کا بیٹا بتاتے ہوئے ستیہ پال ملک نے پی ایم مودی کا نام لیے بغیر انہیں ڈکٹیٹر قرار دیا اور کہا کہ وہ چھاپوں سے نہیں ڈرتے۔
میں پچھلے 3-4 دنوں سے بیمار ہوں اور اسپتال میں داخل ہوں۔ اس کے باوجود میرے گھر پر ڈکٹیٹر سرکاری اداروں کے ذریعے چھاپے مار رہا ہے۔ میرے ڈرائیور اور میرے اسسٹنٹ پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں اور غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔میں کسان کا بیٹا ہوں، میں ان چھاپوں سے نہیں ڈروں گا۔ میں کسانوں کے ساتھ ہوں ۔