مودی این آر سی پر جھوٹ بول سکتے ہیں، لیکن ہمارا مذاق کرنا جرم  ہے:  اروندھتی راے

قلمکاراور سماجی کارکن اروندھتی راے نے 25 دسمبر کو دہلی یونی ورسٹی میں این پی آر کو لےکر دیے اپنے بیان پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے وزیر اعظم مودی کے ان جھوٹوں پر ردعمل کے طور پر وہ بیان دیا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ جب وہ این پی آر کے لیے ہمارے نجی ڈیٹا کو اکٹھا کرنے آئیں تو ہمیں انہیں مزاحیہ  جانکاری دینی چاہیے۔ میں نے کہا تھا کہ آپ مسکان کے ساتھ انہیں جانکاری  دینے سے انکار کر سکتے ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا ’’وہاں موجود مین اسٹریم کے سبھی ٹی وی چینلوں کے پاس میرے اس بیان کا ویڈیو ہے۔ یقیناً انہوں نے اس پورے ویڈیو کونشرنہیں کیا۔ وہ لوگ بس اس کو لےکر بیان بازی کرتے رہے، میرے بیان کو توڑمروڑکر لوگوں کو گمراہ کرتے رہے اور جھوٹ بولتے رہے۔ اس کی وجہ سے میری گرفتاری کی باتیں ہونے لگی، ٹی وی چینلوں نے میرے گھر کی گھیرا بندی کرنی شروع کر دی۔ خوش قسمتی  سے میرے اس بیان کا ویڈیو یوٹیوب پر ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس ملک کے وزیر اعظم کا ہم سے جھوٹ بولنا صحیح ہے اور کیا مذاق کرنا ہم لوگوں کے لیے جرم  اور ہماری سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے؟ عجیب وقت، عجیب میڈیا۔‘‘

واضح  ہو کہ اروندھتی راے نے دہلی یونی ورسٹی میں این پی آرکو لےکر کہا تھا کہ این پی آر بھی این آر سی کا ہی حصہ ہے۔ اس دوران انھوں نے کہا تھا کہ این پی آر کے لیے جانکاری مانگے جانے پر آپ اپنے اصلی ناموں کے بجائے رنگا بلا جیسے نام اور گھر کا پتہ 7 ریس کورس (وزیر اعظم کی رہائش) لکھوا دیں۔

(ایجنسیاں)