ملک میں ہے خوف کا ماحول: راہل بجاج
نئی دہلی، دسمبر 1— تجربہ کار صنعت کار راہل بجاج پہلے ایسے صنعت کار ہیں جنھوں نے یہ کہہ کر نریندر مودی حکومت پر تنقید کی ہے کہ "ملک میں خوف کی فضا ہے”۔
انہوں نے یہ بات وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن اور ریلوے اور وزیر تجارت پیوش گویل کی موجودگی میں کہی۔ بجاج نے ان خیالات کا اظہار ہفتے کے روز ممبئی میں دی اکنامک ٹائم کے زیرِ اہتمام منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں آر آئی ایل کے سی ایم ڈی مکیش امبانی، آدتیہ برلا گروپ کے چیئرمین کمار منگلم برلا، اور بھارتی انٹرپرائزز کے چیئرمین سنیل بھارتی مٹہ جیسے سرفہرست صنعت کار شامل تھے۔
ان کا یہ تبصرہ اس حقیقت کی روشنی میں اہمیت کا حامل ہے کہ نریندر مودی حکومت پر تنقید کرنے کی جسارت کرنے والے کسی بھی صنعت کار کو محکمہ انکم ٹیکس، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور دیگر سرکاری اداروں کے تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق بجاج نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے صنعت کاروں میں اعتماد کے فقدان، لنچنگ کے خلاف موثر کارروائی کی عدم موجودگی اور اس ہفتے پارلیمنٹ میں ناتھورام گوڈسے کی تعریف کرنے والی بھوپال کی رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے تبصرہ پر تشویش کا اظہار کیا۔
راہل بجاج نے کہا کہ ’’میں جو بات کرنے جا رہا ہوں وہ میری ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے ہے۔ میرے لیے کسی کی تعریف کرنا بہت مشکل امر ہے۔ میں اس طرح پیدا نہیں ہوا تھا۔ میرے والد کو مہاتما گاندھی کا گود لیا ہوا بیٹا سمجھا جاتا تھا اور مجھے میرا نام (پنڈت جواہر لال) نہرو نے دیا تھا۔ میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ پیدا ہوا تھا۔‘‘
پرگیہ ٹھاکر کا نام لیے بغیر راہل بجاج نے پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر ناتھورام گوڈسے کی تعریف کرنے پر کڑی تنقید کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’جس نے گاندھی جی کا قتل کیا، اسے”دیش بھکت” کہا جارہا ہے۔ کیا اس میں کوئی شبہ ہے؟ میں نہیں جانتا. اس سے قبل بھی اس نے گوڈسے کے بارے میں بات کی تھی۔ اسے بی جے پی نے ٹکٹ دیا تھا۔ وہ آپ کے ووٹوں سے جیت گئی۔ مودی نے تب کہا تھا کہ ان کے لیے اسے معاف کرنا بہت مشکل ہوگا۔ لیکن اس کے بعد انہیں ہاؤس مشاورتی کمیٹی کی ممبر بنا دیا گیا۔‘‘
انہوں نے ’’ٹیکس دہشت گردی‘‘ کے بارے میں بھی بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’جیسا کہ مودی نے کہا کہ یہ ایک ایسا ماحول ہے، ٹیکس دہشت گردی نہیں۔ لفظ غلط ہے یا صحیح ہے یا جو بھی ہے۔ (موہن) بھاگوت جی صرف یہی نہیں کہتے ہیں کہ لنچنگ ایک غیر ملکی لفظ ہے اور مغربی ممالک میں لنچنگ ہوئی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے۔ لوگ مارے جارہے ہیں یا کچھ اور۔ یہ معمولی سی بات ہوسکتی ہے۔ لیکن اس سے "ہوا” (ماحول) پیدا ہوتا ہے۔ عدم رواداری کا ماحول اور ہم خوفزدہ ہیں۔ لیکن یہ آپ کی غلطی ہے کہ آپ کو خوف محسوس ہوتا ہے۔ کچھ ایسی چیزیں ہیں جن کے بارے میں میں بولنا نہیں چاہتا ہوں۔ لیکن اب تک کسی کو بھی مجرم قرار نہیں دیا گیا ہے۔ کوئی عصمت دری نہیں ، غداری نہیں ، قتل نہیں…… اس کے باوجود لوگ سینکڑوں دن تک سزا سنائے بغیر جیلوں میں بند ہیں۔ میں کسی کا ساتھ نہیں دے رہا ہوں۔ میں نے پچھلے 40-50 سالوں میں کبھی بھی اپنے دفتر یا گھر میں کسی وزیر سے ملاقات نہیں کی۔ میں کسی وزیر کو نہیں جانتا۔‘‘
’’لیکن یہاں بیٹھا ہوا میرا کوئی بھی صنعت کار دوست موجودہ ماحول کے بارے میں بات نہیں کرے گا۔ ان میں سے کوئی نہیں بولے گا۔ میں یہ کھل کر کہتا ہوں۔ لیکن کچھ بہتر جواب آنا ہے۔ میں صرف بولنے کی خاطر نہیں بول رہا ہوں۔ ایک ماحول پیدا کرنا پڑے گا۔ یو پی اے II میں ہم کسی پر تنقید کرسکتے ہیں لیکن یہ الگ بات ہے۔ آپ (بی جے پی) اچھا کر رہے ہیں۔ لیکن ہمیں اعتماد نہیں ہے کہ اگر ہم آپ پر تنقید کریں گے تو آپ ان کی تعریف کریں گے۔ میں غلط ہو سکتا ہوں لیکن ہم سب کو لگتا ہے کہ ہمیں تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ دیکھو وہ ہنس رہے ہیں… چڑھ بیٹا سولی پر(مجھے ڈر ہے کہ اب مجھے سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ نشانہ بنایا جاسکتا ہے)‘‘ راہل بجاج نے ان الفاظ کے ساتھ اپنی تقریر کا اختتام کیا۔
حالاں کہ راہل بجاج کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔