مغربی بنگال : پولیس حراست میں مسلم نوجوان کی موت،اہل خانہ نے پیٹ پیٹ کر قتل کا لگایا الزام
نئی دہلی ،25 نومبر :۔
مغربی بنگال کے مرشد آباد میں ایک 36 سالہ نوجوان کی پولیس حراست میں موت ہو گئی ۔ ہلاک ہونےو الے شخص کی شناخت رقیب شیخ کے نام سے ہوئی ہے۔ متاثرہ شخص کا تعلق مرشد آباد ضلع کے پنچ گچھیا علاقے ہے ۔ متوفی کے اہل خانہ نے پولیس پر الزام لگایا ہے کہ رقیب کو مارا پیٹا گیا جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق رقیب کو پولیس جمعہ کے روز رہائش گاہ سے زبردستی بغیر کسی واضح الزامات یا وضاحت کے لے گئی ۔ دی آبزرور پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس کے والد ذاکر شیخ کا الزام ہے کہ رقیب کو من مانی طور پر گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں عدالت لایا گیا جہاں سے اسے جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔ خاندان کا کہناہے کہ اس کارروائی کے دوران انہیں کوئی شکایتی کاغذات نہیں دکھائے گئے۔
ذرائع کے مطابق جیل میں رہتے ہوئے مبینہ طور پر رقیب کی صحت بگڑ گئی تھی اور اتوار کو اسےجنگی پور اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ بعد ازاں اسے مرشد آباد میڈیکل کالج منتقل کیا گیا جہاں منگل کی آدھی رات کو اس کی پر اسرار حالت میں انتقال ہوگیا۔ اہل خانہ کو یقین ہے کہ رقیب کی موت پولیس کی حراست میں ہونے والی مار پیٹ کا نتیجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق "وہ بیمار تھا اور گھر میں آرام کر رہا تھا، پھر پولیس آئی، اس کی ماں نے پولیس کو بتایا کہ وہ بیمار ہے اور اسے لے کر نہ جائیں، لیکن پولیس نے کہا کہ وہ اسے چند گھنٹوں کے بعد (شام کو) جانے دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ صادق نامی پولیس افسر اسے گھر سے لے گیا۔ صادق اور نیان نے اسے مارا پیٹا، اور جب اسے عدالت میں لے جایا گیا تو وہ بہت بیمار تھا، پھر اسے جیل بھیج دیا گیا جہاں اس کی طبیعت خراب ہوئی اور اسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
متاثرہ شخص کی ماں نے بتایا کہ جس رات اس کی موت ہو گئی مجھے اسپتال میں بلایا گیا اور جب میں وہاں گئی تو دیکھا کہ میرا بچہ مر چکا ہے۔خاندان کے الزامات کے برعکس، پولیس نے رقیب کی موت میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ منشیات کی مختلف سرگرمیوں میں ملوث تھا۔