مغربی بنگال: ترنمول کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے صدر جمہوریہ کو خط لکھ کر گورنر جگدیپ دھنکھر کی برطرفی کا مطالبہ کیا

مغربی بنگال، دسمبر 30: پی ٹی آئی کے مطابق ترنمول کانگریس نے آج صدر رام ناتھ کووند سے رجوع کرتے ہوئے جگدیپ دھنکھر کو مغربی بنگال کے گورنر کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی۔

پارٹی نے دھنکھر پر ممتا بنرجی کی زیرقیادت ریاستی انتظامیہ کے خلاف باضابطہ تبصرے کرکے ’’آئینی حدود سے تجاوز‘‘ کرنے کا الزام لگایا۔ راجیہ سبھا میں پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ سکھیندو سیکھر رائے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ کی ایک ٹیم نے منگل کو صدر کو ایسی مثالوں کے ساتھ خط لکھا۔

رائے نے کہا ’’گورنر آرٹیکل 156 کی شق 1 کے مطابق صدر کی رضامندی سےاپنے عہدے پر فائز ہیں۔ ہم نے صدر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس رضامندی سے دست بردارہوجائیں، جس سے گورنر اپنے عہدے سے برخاست ہوجائیں گے۔‘‘

یہ الزام لگاتے ہوئے کہ دھنکھر بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کے ایما پر ریاستی حکومت کے خلاف بیانات دے رہے ہیں، رائے نے کہا کہ ریاست کی تاریخ کی یہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ گورنر کی طرف سے کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرنے کا رجحان خطرناک ہے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے رائے نے کہا کہ گورنر کو آئین میں تجویز کردہ ذرائع کے مطابق تبصرہ کرنا چاہیے نہ کہ ’’ٹویٹ کرکے یا پریس میٹنگز‘‘ کے ذریعے۔

دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دھنکھر نے الزام لگایا کہ ریاست میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہوئے اور یہ ان کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کو بلا خوف و ہراس حق رائے دہی کا موقع فراہم کریں۔ انھوں نے اگلے سال ہونے والے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے دوران سرکاری مشینری کو غیر جانبدار رہنے کی بھی تاکید کی۔