مغربی بنگال: اسپتال کی طرف سے مردہ قرار دیا گیا کوویڈ-19 کا مریض اپنے ’’شراد‘‘ کے وقت گھر واپس لوٹا
مغربی بنگال، 23 نومبر: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع میں ایک 75 سالہ کورونا وائرس کا مریض، جسے گذشتہ ہفتے مردہ قرار دیا گیا تھا، اپنی آخری رسومات ادا ہونے کے ایک دن بعد اپنے اہل خانہ کے پاس واپس آ گیا۔
شبداس بنرجی کو کھردا علاقے کے بلرام پور باسو اسپتال میں داخل کراے جانے کے نو دن بعد، 13 نومبر کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ جمعہ کے دن اس شخص کے اہل خانہ کو اس وقت اطلاع ملی کہ وہ ابھی بھی زندہ ہے، جب وہ ’’شراد‘‘ (متوفی کی آخری رسومات) کی تیاری کر رہے تھے۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد ایک چار رکنی انکوائری پینل قائم کیا گیا ہے اور ضلعی محکمہ صحت نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ضلعی چیف میڈیکل آفیسر تپس رائے نے اخبار کو بتایا ’’انکوائری کمیٹی کی رپورٹ ریاستی محکمۂ صحت کو بھیج دی گئی ہے۔‘‘
عہدیداروں نے بتایا کہ اصل میں جس شخص کی موت ہوئی تھی وہ 75 سالہ موہنی موہن مکھرجی تھا، جسے اسی دن اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جس دن بنرجی کو۔
مکھرجی کو 7 نومبر کو باراسات کے کوویڈ 19 ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ میڈیکل ریکارڈ جو اسپتال بھیجا گیا تھا وہ بنرجی کا تھا۔ اس کے بعد جب مکھرجی اس مرض کی وجہ سے فوت ہوگیا، تو بنرجی کے اہل خانہ کو آگاہ کیا گیا اور لاش ان کے حوالے کردی گئی۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق کوویڈ 19 پروٹوکول اقدامات کی وجہ سے کنبہ اس لاش کا چہرہ نہیں دیکھ سکا جو ان کے حوالے کی گئی تھی۔
دوسری طرف مکھرجی کے بیٹے سندیپ مکھرجی کو اسپتال میں ایک دوسرے شخص کو دیکھ کر حیرت کا سامنا کرنا پڑا جہاں ان کے والد کو داخل کرایا جانا تھا۔
پی ٹی آئی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنگال یونٹ کے سربراہ دلیپ گھوش نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے واقعات صرف ریاست میں ہی ہوسکتے ہیں اور انھوں نے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کم معاملات دکھانے کے لیے کم ٹیسٹنگ کروا رہی ہے۔
مغربی بنگال میں فی الحال 25،207 فعال کیسز ہیں، جب کہ 4،23،129 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اور 8،025 افراد کی موت ہوئی ہے۔