معیشت کی’بربادی‘ کا آغاز تونوٹ بندی سے ہی ہو گیا تھا: راہل گاندھی

کانگریس نے پیر کے روز جی ڈی پی کے حوالے سے مرکز پر کڑی نکتہ چینی کی۔پارٹی کے سابق سربراہ راہل گاندھی نے الزام عائد کیا کہ معیشت کی ’بربادی‘ نوٹ بندی سے شروع ہوئی ہے اور اس کے بعد حکومت نے ایک کے بعد ایک’غلط‘ پالیسی متعارف کرائی ہے۔

ملک کی معیشت کو اپریل تا جون ریکارڈ بدترین کمی کا سامنا کرنا پڑا، مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) میں 23.9 فیصد گراوٹ آئی ہے،جب کہ کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن کے سبب پہلے ہی سے صارفین کی طلب اور سرمایہ کاری میں کمی آگئی تھی۔

’’جی ڈی پی منفی 23.9، ملک کی معیشت کو برباد کرنے کا آغاز نوٹ بندی سے ہوا۔ اس کے بعد سے حکومت نے ایک کے بعد ایک غلط پالیسی کو متعارف کرایا ،‘‘مسٹر گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا۔

کانگریس رہ نما پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی الزام عائد کیا کہ حکومت معیشت کے زوال کے لیے ذمہ دار ہے۔

پرینکا گاندھی نے ہندی میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ’’ راہل گاندھی نے 6 ماہ قبل ’معاشی سونامی‘ کی بات کی تھی ، جب کہ حکومت نے صرف’دکھاوے‘ کے لیے ایک پیکیج کا اعلان کیا تھا اور اب حالت دیکھیے۔‘‘

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت معیشت میں زوال کا سبب بنی ہے۔

کانگریس کے اعلیٰ ترجمان رندیپ سرجے والا نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا،’’مودی جی ، کم از کم اب آپ یہ قبول کرلیں کہ آپ نے ماسٹر اسٹروک کے طور پر جو کچھ کیا وہ دراصل’ تباہ کن اسٹروک ‘تھے یعنی نوٹ بندی، ناقص جی ایس ٹی اور لاک ڈاؤن۔‘‘

1996 میں جب سے سہ ماہی اعداد و شمار شائع ہونے لگے ،جی ڈی پی کی حالیہ گراوٹ سب سے بڑی گراوٹ ہے جو بیشتر تر تجزیہ کاروں کی توقع سے بھی بدترہے۔

تاہم مشیر معاشیات کے وی سبرامنیم نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ڈھیل کے بعد معیشت کا گراف ’’وی (V) شکل کی بحالی سے گزر رہا ہے‘‘۔