مرکزی حکومت کورونا وائرس کے پیش نظر این پی آر اور مردم شماری کی مشق کو ملتوی کرنے کی تیاری میں: رپورٹ
نئی دہلی، مارچ 21- ذرائع کے مطابق ہندوستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس یا COVID-19 جیسی غیر معمولی وبا کے پیش نظر مرکزی حکومت نے قومی آبادی کے اندراج کی تازہ کاری کے لیے طے شدہ ملک گیر مشق اور مردم شماری 2021 کو ملتوی کرنے کا ذہن بنایا ہے۔ گھر گھر جاکر ڈیٹا اکٹھا کرنے کی یہ مشق یکم اپریل سے شروع ہونی تھی۔
مرکزی وزارت صحت کے اپنے رہنما اصولوں کے پیش نظر، جس نے کورونا وائرس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر رابطے کو محدود کیا، دو سرکاری ذرائع نے روزنامہ دی ہندو انگریزی کو اس بات کی تصدیق کی۔ تاہم مرکز کی طرف سے باضابطہ اعلان کا ابھی انتظار ہے۔
اسی دوران ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ واقعات کی تعداد 258 ہوگئی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 19 مارچ کو قوم سے اپنے خطاب میں ملک کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ گھر پر رہنے کے لیے کہا تھا۔ انھوں نے اتوار (22 مارچ) کو لوگوں کو ملک بھر میں ’’جنتا کرفیو‘‘ کی پیروی کرنے کے لیے بھی کہا۔
پچھلے تین دنوں میں کم از کم دو ریاستی حکومتوں نے مرکزی حکومت کو این پی آر اور مردم شماری کی مشق ملتوی کرنے کے لیے خط لکھا ہے، کیوں کہ لاکھوں سرکاری عملے کو اعداد و شمار جمع کرنے کے لیے گھروں کا دورہ کرنا پڑے گا اور موجودہ صورت حال میں یہ بہت خطرناک ہوگا۔
جمعہ کو وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنایک نے کہا ’’ہم فی الحال ناول کورونا وائرس (کوویڈ 19) جیسے وبائی مرض کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ریاستی مشینری کی تمام کوششوں کو COVID-19 پر قابو پانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چوں کہ مردم شماری اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کے لیے متحرک ہونے سے فیلڈ ورکرز اور لوگوں کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ پیدا ہوگا، لہذا اس کے بجائے میں ملک میں مردم شماری اور اس سے متعلقہ سرگرمیاں ملتوی کرنے کی تجویز پیش کروں گا۔‘‘
دہلی حکومت نے بھی مبینہ طور پر وزیر اعظم کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ مردم شماری اور این پی آر کی کارروائیوں کو "کم سے کم ایک ماہ” کے لیے مؤخر کردیں۔