مراکش میں تباہ کن زلزلے کے بعد راحت کا کام جاری، اب تک 2 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل
رباط،10 ستمبر :۔
مراکش میں جمعہ کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد راحت رسانی کا کام جاری ہے ۔ اب تک 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دو ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ مراکش نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ زلزلے سے 2012 سے زیادہ افراد ہلاک اور کم از کم 2059 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ریسکیو آپریشن بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ دریں اثنا حکومت مراکش نے تین دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق مراکش میں 11 بج کر 11 منٹ پر زلزلہ آیاِ، جس کی گہرائی 18.5 کلومیٹر تھی اور ریکٹر اسکیل پر شدت 6.8 تھی۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کا مرکز مراکش سے 70 کلومیٹر جنوب مغرب میں صوبہ الحوز کے قصبے ایغل کے قریب تھا۔ رباط اور کاسا بلانکا سمیت مراکش کے کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تاروڈنٹ اور مراکش کے شہروں میں کئی مکانات گر گئے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے امدادی کارکنوں کو زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔ چین کی ریڈ کراس سوسائٹی (آر سی ایس سی) نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ مراکش ریڈ کریسنٹ کو امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے ہنگامی انسانی امداد کے طور پر 200000 امریکی ڈالر نقد فراہم کرے گی۔
فوج کے ایک بیان کے مطابق، مراکش کے بادشاہ محمد ششم نے مسلح افواج کو خصوصی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں اور ایک سرجیکل فیلڈ اسپتال تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مرایش میں تاریخی ڈھانچے، جو زلزلے کے مرکز کے قریب ترین شہر ہے، کو زلزلے سے نقصان پہنچا، جس نے مراکش کو ہلا کر رکھ دیا۔
دریں اثنا، تلاش اور امدادی کارروائیوں کے لیے سڑکوں کو صاف کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ زلزلہ 03:41:01 (UTC+05:30) پر 18.5 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ زلزلے کی شدت نے جنوب میں سیدی افنی سے لے کر شمال میں رباط تک اور اس سے آگے تک جھٹکے محسوس کئے۔ زلزلے کا مرکز مراکش کے زلزلے سے 72 کلومیٹر مغرب میں ریکارڈ کیا گیا۔