مدھیہ پردیش کی کانگریس حکومت خطرے میں، 17 ممبران اسمبلی رابطے سے باہر

بھوپال، 9 مارچ: مدھیہ پردیش میں کانگریس کی زیرقیادت حکومت نے پیر کے روز ایک نئے اور سنگین بحران کا سامنا کیا، جب جیوترا دتیہ سندیا کے وفادار پارٹی کے ممبران اسمبلی اور وزرا غائب ہو گئے۔

وزیر اعلی کمل ناتھ جو دن کے شروع میں دہلی تھے، اپنا دورہ مختصر کرتے ہوئے بھوپال واپس آگئے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق ایک وقت گاندھیوں کے قریبی جیوترادتیہ سندیا دہلی میں ہیں اور کانگریس شدت سے سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس کے حل کا زیادہ امکان نہیں ہے۔ سندیا ایک طویل عرصے سے دباؤ ڈال رہے ہیں کیونکہ انھیں نہ تو ریاستی کانگریس یونٹ کا سربراہ بنایا گیا تھا – جو ابھی تک وزیر اعلی کمل ناتھ کے پاس ہے۔ اور نہ ہی راجیہ سبھا کی ممبری دی گئی۔

پیر کے روز کمل ناتھ حکومت میں کم از کم تین وزرا سمیت ایک درجن سے زیادہ قانون سازوں نے ان افواہوں کے درمیان اپنے فون بند رکھے تھے کہ انھیں بنگلور لے جایا جاسکتا تھا۔ کچھ دن پہلے وزیر مزدور مہندر سسودیا نے متنبہ کیا تھا کہ اگر سندیا کو نظرانداز کردیا گیا یا مختصر شارفٹ دیا گیا تو کانگریس حکومت کے لیے پریشانی ہوسکتی ہے۔

جن وزرا کے موبائل فون بند ہیں ان میں وزیر صحت تلسی سلاوت، وزیر مزدور مہندر سنگھ سسودیا، وزیر ٹرانسپورٹ گووند سنگھ راجپوت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر امارتی دیوی، خوراک اور شہری فراہمی کے وزیر پردیو من سنگھ تومر اور وزیر تعلیم برائے اسکول پربھورا چودھری شامل ہیں۔

اس سے قبل ہی کانگریس قائدین کے ایک حصے نے مطالبہ کیا تھا کہ آئندہ راجیہ سبھا انتخابات کے لیے پرینکا گاندھی واڈرا کو ریاست سے نامزد کیا جائے۔ کانگریس کے سابق رہنما دگ وجے سنگھ اور بی جے پی قائدین پربھات جھا اور ستیہنارائن جتیہ کی راجیہ سبھا کی مدت 9 اپریل کو ختم ہوں گی۔

مدھیہ پردیش کی 230 ممبران پر مشتمل اسمبلی میں اندازے کے مطابق دونوں جماعتوں کو راجیہ سبھا کی ایک ایک نشست جیتنا یقینی ہے، لیکن تیسری نشست کے لیے تنازعہ کا امکان ہے۔ کانگریس کے 114 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ حزب اختلاف کی بی جے پی میں 107 ارکان اسمبلی ہیں۔ چار آزاد ایم ایل اے، بہوجن سماج پارٹی کے دو قانون ساز اور سماج وادی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی کانگریس کی زیرقیادت ریاستی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں۔

دریں اثنا خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی اطلاع ہے کہ بی جے پی کل بھوپال میں پارٹی کے دفتر میں اپنی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ منعقد کرے گی۔