مدھیہ پردیش: بھوج شالہ کی تاریخی کمال مولا مسجدمیں شر پسندوں نے رکھی مورتی،پولیس نے ہٹوائی
علاقے میں موحول کشیدہ ،بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات،محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعہ لگائے گئے خار دار تار کاٹ کر رکھی گئی مورتی
نئی دہلی،11ستمبر:۔
مدھیہ پردیش میں واقع فوج شالہ کی تاریخی کمال مولا مسجد ایک بار پھر سرخیوں میں ہے ۔گزشتہ شب کچھ شر پسندوں نے کمال مولا مسجد میں رات کی تاریکی میں سروسوتی کی مورتی رکھ کر یہ ہنگامہ کھڑا کر دیا کہ سروسوتی پرکٹ ہوئی ہیں۔ہنگامہ کے بعد انتطامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مجسمہ کو ہٹوا کر نا معلوم مقام پر لے گئے ۔ہنگامہ کے بعدعلاقے کا ماحول کشیدہ ہے ۔پولیس نے حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کر دیا ۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح سویرے بھوج شالہ میں ماں واگدیوی سرسوتی کی مورتی نمودار ہو نے کی خبر پھیلی۔ اس کے بعد پولیس انتظامیہ فوراً موقع پر پہنچے اور صبح تقریباً چار بجے مذکورہ مورتی کو بھوج شالہ کے مقدس مقام سے ہٹا کر خفیہ مقام پر لے جایا گیا۔ دریں اثنا بھوج اتسو کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر مورتی کو واپس نہیں رکھا گیا تو مزید احتجاج کیا جائے گا۔
معلومات کے مطابق، کچھ لوگوں نے رات کے وقت ہندوستان کے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کے تحت واقع بھوج شالا کمپلیکس کے باہر لگے ہوئے تاروں کو کاٹ کر مورتی کو رکھنے کی کوشش کی۔ تاہم، ان لوگوں کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوا ہے جنہوں نے ایسا کرنے کی کوشش کی! پولس نے کہاہے کہ جس نے بھی یہ کیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی! انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی شرارتی عنصر نے یہ کام کیا ہے، سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے مورتی کو وہاں سے ہٹا کر کہیں رکھ دیا ہے!
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اندرجیت سنگھ بکروال نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نامعلوم سماج دشمن عناصر نے رات کے وقت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت بھوج شالہ کے باہر سیکورٹی کے لیے نصب خاردار باڑ کو کاٹ کر اس یادگار میں مورتی رکھنے کی کوشش کی۔