مختصر مختصر: ہندوستان کورونا سے بدترین طور پر متاثرہ ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر پہنچا، ڈبلیو ایچ او نے ماسک سے متعلق رہنما اصولوں میں تبدیلی کی، دیگر اہم خبریں
- جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے مطابق ہندوستان کوویڈ 19 وبائی بیماری سے چھٹا بدترین متاثرہ ملک بن گیا ہے اور وہ اٹلی کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ آج کیسوں کی تعداد میں 9،887 تازہ معاملات کا اضافہ ہوا۔
- عالمی ادارۂ صحت نے حفاظتی چہرے کے ماسک کے استعمال کے بارے میں اپنے رہنما خطوط کو تبدیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ہر جگہ پہنا جانا چاہیے جہاں جسمانی دوری ممکن نہیں ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اپریل میں کہا تھا کہ اتنے ثبوت موجود نہیں ہیں کہ آیا صحت مند افراد کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے ماسک پہننا چاہیے۔
- دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے الزام لگایا کہ کچھ نجی اسپتال بیڈ کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ہیں اور کہا کہ کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کو واپس نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کچھ اسپتال ’’شرارتیں کررہے ہیں‘‘ اور اس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
- دہلی پولیس نے سر گنگا رام اسپتال کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے، جو دارالحکومت میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے معروف سہولت ہے، جہاں جانچ سے متعلق حکومت کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ اسپتال دہلی حکومت کے سرکاری سافٹ ویئر پروگرام میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے اندراج کی ہدایت کی پیروی نہیں کررہا ہے۔
- کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے مرکز پر لوگوں، مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مدد کے لیے نقد رقم دینے سے انکار کر کے ہندوستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔ انھوں نے نریندر مودی کی دوسری میعاد کو "ڈیمن (شیطان) 2.0” قرار دیا۔
- پنجاب حکومت نے 8 جون سے مالوں اور مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقۂ کار جاری کیا۔ مالز میں داخلے پر پابندی ہوگی اور ٹوکن کے ذریعے ہی داخلہ ملے گا تاکہ جسمانی فاصلاتی رہنما اصولوں پر عمل کیا جاسکے اور ایک وقت میں صرف 20 افراد کو عبادت گاہوں کے اندر جانے کی اجازت ہوگی۔
- ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان نے مزید ٹیسٹ کروائے تو ہندوستان اور چین جیسے ممالک میں امریکہ سے زیادہ کورونا وائرس کے معاملات ہوں گے۔
- جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس 67.77 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے اور اب تک 3.95 لاکھ سے زیادہ افراد کی جانیں لے چکا ہے۔