مختصر مختصر: سپریم کورٹ نے دہلی، اترپردیش اور ہریانہ کو ایک ہفتے کے اندر بین ریاستی نقل و حرکت پر مشترکہ پالیسی بنانے کی ہدایت کی، دیگر اہم خبریں
- گذشتہ 24 گھنٹوں میں 9،304 افراد میں انفیکشن پائے جانے کے بعد ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملات کی تعداد 2،16،919 ہوگئی۔ یہ معاملات کی تعداد میں ایک دن میں سب سے بڑا اضافہ ہے۔ ملک میں اموات کی تعداد 260 نئی اموات کے ساتھ 6،075 ہوگئی۔
- سپریم کورٹ نے دہلی، اترپردیش اور ہریانہ کو ایک ہفتے میں بین ریاستی نقل و حرکت کے لیے مشترکہ پالیسی پر کام کرنے کی ہدایت کی۔ اعلی عدالت نے مرکز سے اس معاملے پر بات کرنے کے لیے ایک میٹنگ بلانے کو کہا۔
- کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان واحد ایسا ملک ہے، جہاں ملک بھر میں لاک ڈاؤن کو کم کرنے کے بعد کورونا وائرس کے انفیکشن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مرکز نے اب اس بحران سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کو اکیلا چھوڑ دیا ہے۔ دوسری طرف صنعت کار راجیو بجاج نے ہندوستان کے لاک ڈاؤن کو ’’سخت لیکن غیر محفوظ‘‘ کہا ہے۔
- نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ملیریا مخالف دوائی ہائیڈروکسی کلوروکوین انفیکشن کو کم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
- بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ لوگوں کو ’’مہاجر کارکنان‘‘ بولنا انھیں قومیت کے خیال سے الگ کر دیتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جو مزدور بہار لوٹ چکے ہیں انھیں دوبارہ کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ ریاست میں ہی ان کے لیے روزگار پیدا ہوگا۔
- 4،688 نئے انفیکشن کے بعد معاملات 85،246 تک پہنچتے ہی پاکستان کورونا معاملات میں چین سے بھی آگے نکل گیا۔ ملک میں اموات کی تعداد 1،770 ہے۔
- دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کے دوران ٹرین، بس یا طیارے کے ذریعے شہر پہنچنے والے ہر فرد کو سات دن کے لیے لازمی طور پر گھر پر قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
- وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے آسٹریلیائی ہم منصب اسکاٹ موریسن سے ویڈیو کال کے ذریعے میٹنگ کی۔ مودی نے آسٹریلیائی وزیر اعظم کو بتایا کہ ہندوستان کورونا وائرس کے بحران کو ایک موقع کی حیثیت سے دیکھ رہا ہے اور اس نے مختلف شعبوں میں جامع اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔
- جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وائرس نے 64.29 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے اور آج صبح تک 3.85 لاکھ سے زیادہ افراد کی جان لی ہے۔ وہیں 27.89 لاکھ افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔