متھرا: مقامی عدالت نے شاہی عیدگاہ کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی کرشن جنم بھومی کی درخواست منظور کی
متھرا (یوپی)، 16 اکتوبر: متھرا کی ایک مقامی عدالت نے جمعہ کے روز وہ درخواست منظور کر لی، جس میں کرشن جنم بھومی سے متصل ایک مسجد کو ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔
ضلعی جج سدھنا رانی ٹھاکر کی عدالت نے اس کیس میں سماعت کی اگلی تاریخ 18 نومبر مقرر کی ہے۔
Mathura court admits the plea seeking to remove the mosque, situated adjacent to Krishna Janmabhoomi.
— ANI UP (@ANINewsUP) October 16, 2020
اس سے قبل اکتوبر میں متھرا کی ایک سول عدالت نے شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹانے کا حکم مانگنے والی درخواست خارج کردی تھی۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا تھا کہ عیدگاہ کرشن جنم بھومی کے اوپر تعمیر کی گئی تھی۔
ہندوؤں کے مطابق متھرا کو بھگوان کرشن کی جائے پیدائش سمجھا جاتا ہے۔
زیربحث مسجد 17 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ بابری مسجد کیس میں نومبر 2019 کی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے ملک میں مندروں سے متصل مساجد کو ہٹانے کے لیے شور شرابہ بڑھ رہا ہے جن میں متھرا میں کرشن جنم بھومی اور وارانسی میں کاشی وشوناتھ جیسے مقامات شامل ہیں۔
اس وقت کے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کے آئینی بنچ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایودھیا میں متنازعہ اراضی کو ایک مندر کی تعمیر کے لیے دیا جائے گا، جب کہ مسلمانوں کو کہیں اور متبادل پلاٹ ملے گا۔