متھرا: شاہی عیدگاہ ۔ کرشن جنم بھومی پر پوجا کے حق کے مطالبہ پر فیصلہ محفوظ
پریاگ راج،نئی دہلی، 04 ستمبر :
ہائی کورٹ نے متھرا کی شری کرشن جنم بھومی ۔شاہی عیدگاہ مسجد سمیت پوری زمین کا ایک ٹرسٹ بنا کر ہندوؤں کو عبادت کا حق دینے کے مطالبے کے لیے دائر پی آئی ایل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
یہ حکم چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی ڈویژن بنچ نے دیا ہے۔ درخواست گزار وکیل مہک مہیشوری کا کہنا ہے کہ ایک معاہدے کے تحت کرشن جنم بھومی کی 13.37 ایکڑ اراضی میں سے 11.37 ایکڑ جنم بھومی مندر اور بقیہ 2.37 ایکڑ اراضی کو شاہی عیدگاہ کے حوالے کیا جانا غلط ہے۔ درخواست میں اے ایس آئی سے سائنسی سروے کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ چیف اسٹینڈنگ کونسل کنال روی نے ریاستی حکومت کی نمائندگی کی۔ مفاد عامہ کی عرضی میں شاہی عیدگاہ کمپلیکس کو ہندوؤں کے حوالے کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ جہاں شاہی عیدگاہ ہے، وہاں کنس کا قید خانہ تھا جس میں بھگوان کرشن کی پیدائش ہوئی تھی۔ مندر کو منہدم کرنے کے بعد وہاں شاہی عیدگاہ مسجد بنائی گئی ہے ۔