لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز کی درآمد پر پابندی 31 اکتوبر تک موخر کر دی گئی

نئی دہلی، اگست 5: مرکزی حکومت نے جمعہ کو لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹس اور پرسنل کمپیوٹرز کی درآمد پر پابندی کے حکم کے نفاذ کو 31 اکتوبر تک موخر کر دیا۔

یکم نومبر سے حکومت سے لائسنس حاصل کرنے کے بعد ہی ان ڈیوائسز کی بڑے پیمانے پر درآمد کی اجازت ہوگی۔

درآمدات پر پابندیوں کا اعلان جمعرات کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے کیا تھا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان اشیا کی درآمد کی اجازت لائسنس حاصل کرنے کے بعد ہی دی جائے گی۔ تاہم کورئیر یا ڈاک کے ذریعے ایک ملک سے دوسرے ملک میں محدود تعداد میں اشیاء درآمد کرنے کی اجازت ہے۔

تاہم جمعہ کو دیر گئے حکومت نے فیصلہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ حکومت نے کہا کہ پابندیوں کو موخر کرنے کا اقدام ’’آزادانہ عبوری انتظام‘‘ تھا۔

قبل ازیں جمعہ کو مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے واضح کیا تھا کہ یہ پابندی ایک عبوری مدت کے بعد ہی لگائی جائے گی۔ وزیر نے کہا کہ اس پابندی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہندوستان کا ٹیک ایکو سسٹم قابل بھروسہ اور تصدیق شدہ نظاموں کا استعمال کرے۔

انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’یہ حکومت کا مقصد ہے کہ بھروسہ مند ہارڈ ویئر اور سسٹمز کو یقینی بنایا جائے، درآمدی انحصار کو کم کیا جائے اور اس قسم کی مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ میں اضافہ کیا جائے۔‘‘

ایک سینئر سرکاری اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا تھا کہ یہ فیصلہ الیکٹرانکس سیکٹر کی کمپنیوں کو ہندوستان میں مقامی طور پر مینوفیکچرنگ کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے لیا گیا ہے۔ اس اقدام کو چین سے سپلائی کو محدود کرنے کی کوشش کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔