لوگ کانگریس کو متبادل نہیں مانتے، پارٹی میں باہمی افہام و تفہیم کی کمی: کپل سبل
نئی دہلی، 16 نومبر: بہار اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کی ناقص کارکردگی کے بعد کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کپل سبل نے پیر کو ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ لوگ ’’کانگریس کو متبادل نہیں مانتے‘‘۔ انھوں نے پارٹی پر الزام لگایا کہ وہ اپنی کمزوریوں کو جاننے کے باوجود انھیں تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انھوں نے متنبہ کیا کہ ’’اگر وہ (پارٹی) ان نتائج کو تسلیم نہیں کرتی ہے تو گراف میں کمی ہوتی رہے گی۔‘‘
دی انڈین ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے سبل نے نشان دہی کی کہ بہار میں کانگریس کی انتہائی ناقص کارکردگی کے علاوہ، جہاں اس نے 70 پر مقابلہ کرتے ہوئے صرف 19 نشستیں حاصل کیں، ضمنی انتخابات میں بھی پارٹی کو منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انھوں نے نشان دہی کی ’’ہم گجرات کے تمام ضمنی انتخابات ہار گئے۔ یہاں تک کہ لوک سبھا انتخابات میں ہم نے وہاں ایک بھی سیٹ نہیں جیتی تھی۔ اترپردیش کے کچھ حلقوں میں ضمنی انتخابات میں کانگریس کے امیدواروں نے ڈالے گئے ووٹوں میں سے 2 فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کیے۔ گجرات میں ہمارے تین امیدواروں کے ڈپازٹ ضائع ہوگئے۔ تو سب کچھ ظاہر ہے۔‘‘
انھوں نے اس حقیقت پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ کانگریس کئی دہائیوں سے بہار اور اتر پردیش جیسی بڑی ریاستوں میں متبادل کے طور پر ابھر نہیں سکی ہے اور مدھیہ پردیش اور گجرات جیسی ریاستوں میں بھی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے، جہاں مقابلہ کثیر جہتی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سال اگست میں کپل سبل سمیت 23 کانگریس رہنماؤں نے پارٹی کے صدر سونیا گاندھی کو خط لکھ کر پارٹی کی گرتی ساکھ کا مناسب تجزیہ کرنے کی درخواست کی تھی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس خط پر کوئی کارروائی کی گئی ہے؟ سبل نے کہا ’’کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ قیادت کی طرف سے بات چیت کے لیے کوئی کوشش بھی نہیں کی گئی ہے‘‘۔
سبل نے مزید کہا کہ پارٹی اپنے مسائل سے آگاہ ہے لیکن ان کو حل کرنے پر راضی نہیں ہے۔