لاک ڈاؤن: کیرالہ میں پولیس کے ذریعے آٹو رکشا روکے جانے پر ایک شخص اپنے بیمار باپ کو گود میں اٹھا کر لے جانے پر مجبور

کیرالہ، اپریل 16: کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پولیس کے ذریعے آٹورکشہ روکنے کے بعد بدھ کے روز کیرالا میں ایک شخص اپنے بیمار باپ کو تقریباً ایک کلومیٹر تک اپنی گود میں اٹھا کر لے جانے پر مجبور ہو گیا۔ اے این آئی کے مطابق کیرالہ ہیومن رائٹس کمیشن نے واقعے کا جائزہ لیا ہے اور از خود مقدمہ درج کیا ہے۔

یہ واقعہ کیرالہ کے کولم شہر میں پیش آیا۔ یہ شخص اپنے 65 سالہ والد کو اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد گھر لے جارہا تھا۔ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اس شخص نے اپنے والد کو گود میں اٹھا رکھا ہے اور دو افراد اپنے کیمرے لے کر اس کے پیچھے چل رہے ہیں۔

کولم کے کلپوزہ گاؤں کے رہنے والے 65 سالہ شخص کو پنالور تالک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ دکن ہیرالڈ کے مطابق ان کے بیٹے نے الزام لگایا کہ پولیس نے اسے اسپتال تک آٹورکشا لے جانے کی اجازت نہیں دی اور ایک کلومیٹر دور اسے روکا۔ اپنے والد کو اسپتال سے باہر لانے کے بعد اس شخص کو انھیں اپنی گود میں اٹھا کر آٹو رکشا تک لے جانا پڑا۔

واضح رہے کہ نقل و حرکت اور معاشرتی فاصلے سے متعلق سخت قوانین کے تحت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق کیرالہ میں کورونا وائرس کے 388 معاملات ہیں اور تین اموات ہوئی ہیں۔

پچھلے ہفتے کیرالہ کے وزیر خزانہ تھامس اسحاق نے دعوی کیا تھا کہ ریاست میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ پورے ملک کی طرح کیرالہ بھی 25 مارچ سے لاک ڈاون کی زد میں ہے۔