لاک ڈاؤن: دہلی میں کھانے کی تقسیم کے مراکز کی تعداد 500 سے بڑھا کر 2500 کی جائے گی

نئی دہلی، مارچ 31: دہلی حکومت نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں کھانے کی تقسیم کے مراکز کی تعداد 500 سے بڑھا کر 2500 کردی جائے گی تاکہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران معاشرتی فاصلے کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل اور دیگر اعلی عہدیداروں کے مابین ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کورونا وائرس کی صورت حال پر تبادلہ خیال کے دوران ایک اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا۔

پچھلے ہفتے کیجریوال نے کہا تھا کہ قومی دارالحکومت میں 325 سرکاری اسکول عارضی باورچی خانوں میں تبدیل ہوجائیں گے جو ملک گیر لاک ڈاؤن کے درمیان چار لاکھ افراد کو مفت لنچ اور ڈنر فراہم کریں گے۔

بیجل نے کہا کہ دہلی حکومت گھر میں گھر پر قرنطینہ سے متعلق ہدایات پر سختی سے نگرانی کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’گھر پر قرنطینہ کے لیے 20،000 سے زیادہ گھروں کی شناخت کی گئی ہے۔‘‘

بیجل نے ٹویٹ کیا کہ اس وقت معاشرتی دوری کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔ انھوں نے کہا ’’کچھ کھانے کی تقسیم کے مراکز میں معاشرتی فاصلے اصولوں کی خلاف ورزی کے بارے میں بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انتظامیہ اور پولیس کو میرا مشورہ ہے کہ وہ معاشرتی فاصلے اور گھر پر قرنطینہ پر سختی سے نگاہ رکھیں۔ کسی بھی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔‘‘

 

اس اجلاس کے بعد، جس میں ریاستی وزیر خزانہ منیش سسودیا اور وزیر صحت ستیندر جین نے بھی شرکت کی، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ انتظامیہ معاشرتی فاصلے کے بارے میں بیداری پروگرام جاری رکھے گی۔

پیر کو کورونا وائرس کے واقعات کی تعداد میں ہندوستان میں تیزی دیکھنے کو ملی، جب 24 گھنٹوں کے دوران 227 افراد نے مثبت تجربہ کیا، 32 افراد کی اموات کے ساتھ ملک میں اس وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 1،251 ہوگئی ہے۔ کیرالا میں سب سے زیادہ مثبت معاملات 202 ہیں، اس کے بعد مہاراشٹرا میں 198 ہیں۔

وہیں دہلی کے وزیر اعلی کے دفتر کے مطابق دہلی میں اتوار کو کوویڈ 19 مریضوں کی تعداد میں 47 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جب 23 نئے معاملات کے ساتھ دہلی میں معاملات کی تعداد 72 ہوگئی۔ یہ شہر میں اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ معاملات کا ریکارڈ ہے۔