قتل عام:خان یونس میں اجتماعی قبر سے پچاس فلسطینیوں کے جسد خاکی برآمد
علاقے سے اسرائیلی فورسز کے انخلا کے بعد ہنگامی فورسز کے سرچ آپریشن میں پچاس سے زائد مختلف عمروں کی لاشیں دریافت
غزہ ،22اپریل :۔
غزہ میں گزشتہ پانچ ماہ میں اسرائیلی فوج نے جس طریقے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی ہے اس کے اثرات دھیرے دھیرے اب دنیا کے سامنے آ رہے ہیں ۔اور تعجب ہے کہ مہذب دنیا اس ظلم کو اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے اس میں مسلم ممالک کے ساتھ انسانی حقوق کی دہائی دینے والے یوروپ ممالک بھی شامل ہیں ۔
اسرائیلی فورس کے خان یونس علاقے سے انخلا کے بعد سرچ آپریشن کے دوران حیرت انگیز واقعات رونما ہو رہے ہیں ۔مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوسز کے علاقے سے انخلا کے بعد غزہ میں ہنگامی خدمات نے خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس میں ایک اجتماعی قبر سے 50 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی ہیں۔
فلسطینی سول ڈیفنس ایڈمنسٹریشن نے ایک بیان میں کہا، "آج خان یونس گورنری میں ہماری ٹیموں نے مختلف عمر کے 50 شہداء کی لاشیں نکالیں جنہیں قابض افواج نے اکٹھا کیا اور ناصر اسپتال میں اجتماعی طور پر دفنایا”۔سروس نے کہا، "ہماری ٹیمیں آنے والے دنوں میں بقیہ شہداء کی تلاش اور بازیابی کی کارروائیاں جاری رکھیں گی کیونکہ ان میں اب بھی کافی تعداد موجود ہے۔
یہ دریافت اسرائیلی فوج کی جانب سے 7 اپریل کو جنوبی شہر سے اپنے فوجیوں کے انخلاء کے بعد سامنے آئی ہے۔ مہینوں کی مسلسل اسرائیلی بمباری اور شدید لڑائی کے بعد اب شہر کا بیشتر حصہ تباہ ہو چکا ہے۔7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,049 فلسطینی ہلاک اور 76,901 زخمی ہو چکے ہیں۔