فیک نیوز کے بڑھتے چلن کو روکنے کیلئے کرناٹک سرکار کا اہم فیصلہ
انفارمیشن ٹکنا لوجی کے وزیر پریانک کھڑگے نے جعلی خبروں سے نمٹنے کےلئے فیکٹ چیک فریم ورک کا اعلان کیا
نئی دہلی ،16ستمبر :۔
آج تک کے معروف اینکر سدھیر چودھری کے ذریعہ فیک نیوز چلانے کے خلاف کرناٹک میں ایف آئی آر کے بعد فیک نیوز کے خلاف کرناٹک سرکار فعال ہو گئی ہے ۔ اس سلسلے میں سرکار نے عملی اقدامات کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر پریناک کھڑگے نے جمعرات کو فرضی خبروں سے نمٹنے کے لیے حقائق کی جانچ کرنے والے یونٹ کے قیام کے لیے ایک فریم ورک کا اعلان کیا۔
حکومت کے حقائق کی جانچ کرنےوالے یونٹ کا مقصد انگریزی، کنڑ اور دیگر علاقائی زبانوں میں غلط معلومات (ایم ڈی ایم) کو تلاش کرنا ہے۔ ان کا یہ اعلان کرناٹک پولیس نے ٹیلی ویژن اینکر اور دائیں بازو کے صحافی سدھیر چودھری کے خلاف مبینہ طور پر آج تک چینل پر ایک شو کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازش کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کے بعد کیا ہے۔
یونٹ جہاں بھی دستیاب ہو بنیادی ذرائع پر انحصار کرے گا۔ حوالہ کردہ تمام ذرائع کو ظاہر کرنا؛ تمام دستیاب اور غیر مبہم معلومات فراہم کرنا جہاں حقائق واضح نہ ہوں۔ اور نئے حقائق سامنے آنے پر اپنائے گئے طریقہ کار کی تفصیلات اور شفاف اصلاحات فراہم کرنا جیسے امور پر کام کرے گی۔
کھڑگے نے کہا "ہم جعلی خبروں کو ختم کرنے کے لیے کوئی نیا قانون نہیں لا رہے ہیں اور نہ ہی کسی ضابطہ میں ترمیم کر رہے ہیں۔ ہم غلط معلومات اور غلط معلومات کو روکنے کے لیے آئی ٹی قوانین کے موجودہ فریم ورک میں کام کر رہے ہیں۔ غلط معلومات اور غلط اطلاعات سے لڑنے کی ضرورت کا اعادہ چیف جسٹس آف انڈیا، الیکشن کمیشن کے سربراہ اور خود وزیر اعظم بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "ہم یہاں لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈالنے یا پریس کی آزادی کو کم کرنے یا بیانیہ کو کنٹرول کرنے کے لئے نہیں ہیں۔ ہم صرف لوگوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مواد غلط ہے یا سچ۔