فسادات سے متاثرہ شمال مشرقی دہلی کی ایک مسلم طالبہ نے سی بی ایس ای کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی، ایچ ڈبلیو ایف نے طالبہ کی آگے کی تعلیم کا تمام خرچ اٹھانے کا اعلان کیا
نئی دہلی، جولائی 21: غیر سرکاری تنظیم ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن (ایچ ڈبلیو ایف) نے اپنے ایک پروجیکٹ وژن 2026 کے تحت، دہلی فسادات کا نشانہ بننے والی ایک ایسی مسلم لڑکی کے مستقبل کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا ہے، جس نے اپنے بارہویں کے امتحانات میں بہترین نمبرات حاصل کیے ہیں۔
ایک مزدور کی بیٹی نرگس نسیم (17) نے، جو شمال مشرقی دہلی کے ایک سرکاری اسکول میں بارہویں جماعت میں تعلیم حاصل کرتی تھی، سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے دو مضامین میں 62 فیصد نمبر حاصل کر کے اپنے اہل خانہ کے چہروں پر مسکراہٹ لائی ہے۔
ایچ ڈبلیو ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) محمد نوفل نے کہا کہ فسادات کے دوران مکمل طور پر گندگی میں مبتلا بچی کے گھر کو جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے تقریباً 1.84 لاکھ روپے کی لاگت سے دوبارہ تعمیر کیا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’اب ہماری این جی او بچی کی تعلیمی لاگت میں تعاون کرے گی۔‘‘
کھجوری خاص میں واقع نرگس کے علاقے میں 24 فروری کے اگلے دن فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ وہ امتحان میں شرکت کے لیے اپنے رشتہ دار کے ساتھ گھر سے باہر نکلی تھی اور بحفاظت گھر واپس آگئی تھی۔ تاہم اگلے ہی دن فسادیوں نے اس کا گھر جلادیا اور پورا کنبہ چندو نگر میں کرائے کے کمرے میں پناہ لینے پر مجبور ہو گیا۔
اس کی ساری کتابیں فسادیوں کے ذریعہ اس کے گھر کو لگائی گئی آگ میں جل گئیں۔ چندہ کے ذریعے اس کے کنبہ کے افراد نے اس کو ضروری کتابیں فراہم کیں۔
نرگس صرف دو مضامین سیاسیات اور جسمانیات کی تعلیم کے لیے امتحانات میں حاضر ہوسکی، کیوں کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اگلے نوٹس تک امتحانات معطل کردیے تھے۔