
غزہ پر اسرائیلی قبضہ انسانی بحران کو اور سنگین کرے گا
’’فلسطین انسانیت کا مسئلہ ہے‘‘ ۔ جنتر منتر پر اسرائیلی ظلم و جارحیت کے خلاف مظاہرہ
نئی دلی : ( دعوت نیوز ڈیسک)
دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا جس میں غزہ کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیل کی ظالمانہ جارحانہ و وحشیانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ مظاہرین نے واضح طور پر کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ پر فوجی یا سیاسی قبضے کی کوشش کی تو اس سے وہاں جاری انسانی بحران کہیں زیادہ بھیانک صورت اختیار کر لے گا۔
اس احتجاج میں بڑی تعداد میں عام شہریوں، طلبہ، سماجی و مذہبی رہنماؤں، سیاسی شخصیات اور سِول سوسائٹی کے کارکنوں نے شرکت کی۔ دہلی سمیت اطراف کی ریاستوں سے آئے ہوئے شرکاء نے اپنے اتحاد کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ فلسطین کا مسئلہ محض مسلمانوں کا نہیں بلکہ انصاف اور انسانیت کا مسئلہ ہے اور بھارت کے تمام انصاف پسند طبقات فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مقررین نے اسرائیل کے اقدامات کو "نسل کشی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً ایک لاکھ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ ہسپتال، اسکول، پناہ گزین کیمپ اور رہائشی علاقے منظم انداز میں نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔ مقررین نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط اور صحت و صفائی کے نظام کی مکمل تباہی ایک بڑے انسانی المیے کو جنم دے رہی ہے۔
مظاہرین نے مسلم تنظیموں اور سِول سوسائٹی کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کی بھرپور تائید کی جس میں چند اہم مطالبات پیش کیے گئے:
• فوری جنگ بندی کی جائے اور بین الاقوامی برادری کی فیصلہ کن مداخلت ہو۔
• امدادی راہداریوں کو کھولا جائے تاکہ خوراک، پانی، ایندھن اور طبی امداد غزہ پہنچ سکے۔
• بھارت اور عالمی طاقتوں کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت ہو اور فوجی تعلقات کی معطلی بھی ہو۔
• عالمی عدالت کے گرفتاری کی وارنٹ کی حمایت اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
• بھارت کو اپنے تاریخی امن پسند موقف پر قائم رہتے ہوئے فلسطین کے حق میں عالمی کوششوں کا ساتھ دینا ہوگا۔
• سِول سوسائٹی کی سطح پر بیداری، اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ اور پرامن احتجاجی تحریکوں میں تیزی لانی ہوگی۔
شرکاء نے مسلم ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کے ذریعے امریکہ اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ فلسطینی عوام کا قتل عام بند ہو۔ مقررین نے کہا کہ کسی بھی قوم کی نسل کشی پر دنیا کا تماشائی بنا رہنا انسانیت کے خلاف جرم ہے، اس لیے حکومتوں اور عالمی اداروں کو چاہیے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف فوری عملی اقدامات کریں۔
احتجاج سے خطاب کرنے والوں میں امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی، جمعیت العلماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروا نند، پروفیسر وی کے ترپاٹھی، سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب، سینئر ایڈووکیٹ لارا جیسنگ، نیشنل فیڈریشن آف انڈین وومن کی جنرل سکریٹری نشا سدھو، امیر وحدتِ اسلامی ضیاء الدین صدیقی، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر رئیس الدین، جمعیت العلماء دہلی کے مفتی عبدالرزاق، ایس آئی او کے صدر عبدالحفیظ، ملی کونسل کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری شیخ نظام الدین اور جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان شامل تھے۔
***
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 24 اگست تا 30 اگست 2025