عوامی مقامات پر تھوکنا اب ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ایک قابل سزا جرم ہے: وزارت داخلہ
نئی دہلی، اپریل 16: قواعد و ضوابط کی پرواہ کیے بغیر عوامی مقاما پر تھوکنے کو مرکزی وزارت داخلہ کو بدھ کے روز کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے جاری کردہ لاک ڈاؤن کے بارے میں اپنے نظرثانی شدہ ہدایت نامے میں سخت ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت ایک قابل سزا جرم قرار دیا ہے۔
وزارت کے جاری کردہ رہنما خطوط میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
مختلف شہروں میں بلدیاتی قوانین کے تحت عوامی مقامات پر تھوکنا جرم ہے، لیکن ملک کے لوگوں نے اسے کبھی بھی سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن نے عوامی مقامات پر تھوکتے ہوئے پکڑے جانے پر 1000 روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
دہلی اور متعدد دیگر ریاستوں کے میونسپل کارپوریشنوں میں بھی اسی طرح کے اقدامات موجود ہیں۔
بہار، جھارکھنڈ، تلنگانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، مہاراشٹر، ہریانہ، ناگالینڈ اور آسام نے پہلے ہی COVID-19 پھیلنے کے بعد تمباکو کے استعمال پر پابندی اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
وزارت داخلہ کی طرف سے بدھ کے روز 3 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کے تناظر میں جاری مستحکم نظر ثانی شدہ رہنما خطوط کے تحت ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے سیکشن 51 (بی) کے تحت تھوکنا جرمانے کی سزا کا موجب ہوگا۔
وزارت کے مطابق عوامی مقامات پر تھوکنا جرمانے کے ساتھ قابل سزا ہوگا۔
وزارت کی طرف سے جاری قومی ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ شراب، گٹکا، تمباکو وغیرہ کی فروخت پر سخت پابندی عائد ہونی چاہیے اور تھوکنے پر سختی سے پابندی عائد کی جانی چاہیے۔