عربوں نے ترکی کی آیا صوفیہ مسجد کو دوبارہ کھولنے کا خیرمقدم کیا
انقرہ، جولائی 15: کئی عشروں تک عجائب گھر رہنے کے بعد استنبول کی مشہور آیا صوفیہ کو ایک مسجد میں تبدیل کرنے کے ترکی حکومت کے فیصلے نے عرب دنیا میں بھی تعریف حاصل کی ہے۔
مسجد اقصیٰ کی مبلغ ایکریما صابری نے ایک بیان میں کہا ’’ہم ترکی اور خود کو آیا صوفیہ کو ایک مسجد میں تبدیل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، کیوں کہ یہ تمام مسلمانوں کی ہے۔‘‘
عمان کے عظیم مفتی احمد بن حماد الخلیلی نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو آیا صوفیہ کو ایک مسجد کی حیثیت سے دوبارہ کھولنے پر مبارکباد پیش کی۔
انھوں نے ٹویٹر پر کہا ’’ہم خود کو، پوری مسلم قوم اور خاص طور پر اس کے قائد رجب طیب اردوغان کی سربراہی میں ترک قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے آیا صوفیہ کو دوبارہ ایک ایسے عبادت خانہ میں تبدیل کیا جہاں اللہ نے اس کا نام بلند کرنے اور ذکر کرنے کا اختیار دیا تھا۔‘‘
اخوان المسلمون گروپ نے آیا صوفیہ سے متعلق ترک فیصلے کو ایک ’’تاریخی قدم‘‘ قرار دیا۔
اخوان المسلمون کے ترجمان طلعت فہمی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اقدام ’’ترک عوام کی اپنی سرزمین پر ان کی سرزمین اور ان کے حقوق کے استعمال کی تصدیق کرتا ہے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ترکی کی عدالت آیا صوفیہ کو ایک مسجد میں تبدیل کا فیصلہ ’’اس کے مالکان کے حق کو بحال کرتا ہے۔‘‘
عرب مغرب یونین نے بھی آیا صوفیہ مسجد کو نمازیوں کے لیے دوبارہ کھولنے کو ’’عظیم تاریخی واقعہ‘‘ قرار دیا۔
یونین نے ایک بیان میں کہا ’’ہم اسلامی جمہوریہ کو اور خاص طور پر ترک عوام کو صدر رجب طیب اردوغان کے زیرقیادت آیا صوفیہ مسجد کے دوبارہ افتتاح کے موقع پر نماز کے لیے دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ جمعہ کے روز ایک ترک عدالت کے 1934 کے کابینہ کے اس فرمان کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے نے، جس نے آیا صوفیہ کو ایک میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، 85 سال بعد دوبارہ مسجد کے طور پر اس کے استعمال کی راہ ہموار کردی۔