عالمی عدالت انصاف کے کسی فیصلے کے بعد بھی جنگ جاری رہے گی
تل ابیب،15جنوری :۔
غزہ میں اسرائیل کے ذریعہ جاری نسل کشی کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ کی سماعت جاری ہے ،دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنی ہٹدھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی عدالت انصاف کو نظر انداز کرنے والا بیان جاری کیا ہے ۔نتن یاہونے عالمی عدالت کا فیصلہ آنے سے پہلے ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کے کسی فیصلے کے بعد بھی باز نہیں آئے گا، غزہ میں جنگ جاری رکھی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں غزہ میں ہونے والی اسرائیل کی ’نسل کشی‘ پر جنوبی افریقہ اور اسرائیل کے دلائل سنے گئے، تاہم ابھی عالمی عدالت کو اس مقدمے میں حتمی فیصلہ سنانا باقی ہے۔
عالمی عدالت کے فیصلے سے قبل ہی اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شیطانی چکر یا کچھ اور، اسرائیل کو کوئی نہیں روک سکتی۔ العربیہ کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ جب تک اسرائیل حماس کو ختم نہیں کر دیتی یا شکست نہیں دے دیتی، دنیا کی کوئی عدالت اسرائیل کو اپنے مقاصد حاصل کرنے سے روک نہیں سکتی۔
انہوں نے 13 جنوری کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے لبنان، شام، عراق اور ایران کے ساتھ منسلک ’مزاحمت گروپوں‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں کوئی نہیں روک سکتا‘۔ نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں زیادہ تر حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم فتح حاصل کرنے تک جنگ جاری رکھیں گے‘۔
یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا جس کے بعد عالمی عدالت میں کارروائی جاری تھی، 11 اور 12 جنوری کو ہونے والی سماعت میں جنوبی افریقہ اور اسرائیل نے دلائل پیش کیے تھے۔