صدر جمہوریہ کو ہی نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنا چاہئے، پی ایم مودی کو نہیں: راہل گاندھی
نئی دہلی ،21 مئی :۔
پارلیمنٹ آف انڈیا کی نئی عمارت بن کر تیار ہو گئی ہے ،مرکز کی مودی حکومت آئندہ 28 مئی کو نئی عمارت کے افتتاح کا اعلان کیا ہے ۔دریں اثنا افتتاحی پروگرام میں مدعو مہمانوں کے سلسلے میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔کانگریس پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے صدر دروپدی مرمو کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح میں مدعو نہ کرنے پر تنقید کی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر صدر دروپدی مرمو کو مدعو نہ کرنے پر اپوزیشن لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ صدر کی توہین ہے۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ صدر کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنا چاہیے، وزیر اعظم مودی کو نہیں۔اس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ طے شدہ پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے۔ وزیر اعظم مقننہ کا نہیں ایگزیکٹو کا سربراہ ہوتا ہے۔ افتتاح لوک سبھا کے معزز اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے ذریعہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ عوام کے پیسے سے بنتا ہے، وزیر اعظم ایسا کیوں کر رہے ہیں جیسے ان کے ‘دوستوں’ نے اپنے ذاتی فنڈز سے اس کی سرپرستی کی ہو؟
سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ کے مطابق، بی جے پی پہلی قبائلی خاتون صدر کی تقرری کا کریڈٹ لیتی ہے، لیکن ان کے عہدے کو مناسب احترام نہیں دیتی، وزیر اعظم حکومت کا سربراہ ہوتا ہے، صدر یونین کا سربراہ ہوتا ہے۔ انہیں افتتاحی تقریب میں مدعو نہ کرنا سراسر توہین ہے۔
واضح رہے کہ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے معلومات دیتے ہوئے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت ہندوستان کی شاندار جمہوری روایات اور آئینی اقدار کو مزید تقویت بخشے گی۔ اس عمارت میں معزز ممبران ملک اور شہریوں کے تئیں اپنے فرائض کو بہتر طریقے سے ادا کر سکیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی 28 مئی کو اس عمارت کو قوم کے نام وقف کریں گے۔