شیو پوری: مسلم خاندان کے ساتھ ٹول ملازمین کی مار پیٹ، خواتین بھی زخمی
شکایت کے بعد پولیس نے چھ ٹول ملازمین کے خلاف معاملہ درج کیا
نئی دہلی ،24جون :۔
بھارت میں ٹول ملازمین کی غنڈہ گردی کے واقعات اکثر منظر عام پر آتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔تازہ معاملہ مدھیہ پردیش کے شیو پوری ضلع کے کولارس تھانے کے علاقے کے تحت آگرہ-ممبئی نیشنل ہائی وے فورلین پر واقع پورنکھیڑی ٹول پلازہ کا ہے، جہاں ٹول کارکنوں نے معمولی بات پر ایک مسلم خاندان کو بے رحمی سے پیٹا۔خواتین کو بھی نہیں چھوڑا ۔
متاثرہ نذر علی کے مطابق ہم دو کاروں میں جموں کشمیر اور لداخ سے امراوتی واپس آ رہے تھے، ہماری گاڑیاں گزشتہ اتوار کی شام تقریباً ساڑھے سات بجے پورنکھیڑی ٹول پلازہ پر پہنچیں۔ٹول پلازہ پر فاسٹ ٹیگ سے ہمارا ٹول نہیں کاٹا گیا جبکہ ہمارے اکاؤنٹ میں 766 روپے کا بیلنس تھا۔ ٹول ورکرز نے کہا کہ فاسٹگ کا بیلنس ختم ہو گیا ہے۔ جب ہم نے انہیں بتایا کہ ہمارے فاسٹ ٹیگ میں بیلنس ہے تو وہاں موجود دو ملازمین نے ہمیں گالی گلوج شروع کر دی اور لڑائی شروع کر دی۔اس دوران بچانے کے لیے آنے والی خواتین کو بھی ٹول اہلکاروں نے وحشیانہ طریقے سے زدوکوب کیا جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس واقعہ کے بعد متاثرہ کے اہل خانہ نے کولارس پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس کے بعد پولس نے 6 ٹول ملازمین اودھیش ڈھاکڈ، شیرا گوسوامی، شیوم بھارگوا، ستیندر راگھونشی اور موہن کے خلاف مارپیٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔