شہریت ترمیمی قانون: ہندوستان، جاپان دو طرفہ مذاکرہ ملتوی

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں کے درمیان ہندوستان نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور جاپان کے وزیراعظم  شنزو آبے کے درمیان ہونے والی سالانہ چوٹی کانفرنس ملتوی ہو گئی ہے۔ یہ چوٹی مذاکرہ گوہاٹی میں ہونے والا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے جمعہ کو ٹوئٹ کرکے کہا ’’جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے کے مجوزہ ہندوستان کے سفر کے تناظر میں دونوں فریقین  نے اس دورے کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان آپسی رضامندی سے نئی تاریخ طے کی جائے‌گی۔‘‘

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے وزیر اعظم کے درمیان اس طرح کا سالانہ اجلاس 2006 سے ہو رہا ہے۔ ہر اختیاری سال میں ہر ملک اس طرح کے پروگرام کی میزبانی کرتا ہے۔ 2014 سے کچھ پروگرام قومی راجدھانیوں سے باہر ہو رہے ہیں۔ 2014 میں جاپان کے وزیر اعظم آبے نے کیوٹو میں مودی کی میزبانی کی تھی تو اگلے سال مودی نے وارانسی میں جاپانی وزیر اعظم کی میزبانی کی تھی۔ مودی نے 2017 میں گجرات میں آبے کے لیے ایک روڈ شو کا بھی انعقاد کیا تھا۔ وہیں اس کے اگلےسال آبے نے یاماناشی ریاست میں مودی کی میزبانی کی تھی۔

اس بار اجلاس کے لیے مناسب مقام کے طور پر گوہاٹی کو چنا گیا تھا۔ جاپان نے خواہش بھی ظاہر کی تھی کہ دوسری جنگ عظیم میں مارے گئے جاپانی فوجیوں کو خراج عقیدت دینے کے لیے آبے کو منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ نے اجلاس ملتوی کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں ریاستی حکومت نے جو بتایا ہم اسی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔ جس شام شہریت ترمیمی بل منظور ہوا تب بھی ریاستی حکومت نے ہم سے کہا کہ وہ حالات قابو میں کر لیں‌گے۔‘‘ افسروں کا کہنا ہے کہ ہندوستان اگلے اجلاس کی میزبانی کرے‌ گا لیکن یہ اجلاس اس سال نہیں ہوگا۔ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے 2020 کی شروعات میں ہندوستان آ سکتے ہیں۔

(ایجنسیاں)