شہریت ترمیمی قانون: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کا احتجاج آج بھی جاری، آج جامعہ سے امت شاہ کے گھر تک نکالیں گے مارچ
شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں پارلیمنٹ کی جانب کوچ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کو جمعہ کے روز یونی ورسٹی کے احاطے کے باہر پولیس کے ساتھ جھڑپوں کا سامنا کرنا پڑا جس میں کئی طلبا شدید طور پر زخمی ہو ئے ہیں۔
یونی ورسٹی کے ایک طالب علم نے بتایا کہ طلبا کے مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس نے پہلے پانی کی بوچھاریں کی اور پھر آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس کے بعد پولیس نے طلبا پر لاٹھی چارج کیا جس میں 100 سے زائد طلبا زخمی ہوئے ہے۔ زخمیوں کو ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ آئین کو بچانے کے لیے ان کی جدوجہد مسلسل جاری رہے گی۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ گرلز ہاسٹل کی طالبات نے بھی گزشتہ شام احتجاج کیا تھا۔ بڑی تعداد میں طلبا و طالبات آج یونی ورسٹی کے مرکزی دروازے پر جمع ہو کر پارلیمنٹ کی جانب روانہ ہوئے تب ہی مرکزی دروازے سے کچھ دوری پرپولیس کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں۔
اس دوران جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ٹیچرس ایسوسی ایشن نے جامعہ کے طلبا پر لاٹھی چارج کی سخت مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر راجیو رے اورسکریٹری ڈی کے لوبيال نے کہا کہ پولیس نے پرامن مظاہرہ کر رہے طلبا پر لاٹھی چارج کرکے انھیں زخمی کیا۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالب علموں کے ساتھ بھی پولیس نے ایسا ہی کیا۔ جمہوریت میں سب کو احتجاج کا حق ہے۔
دوسری جانب پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ جامعہ کے طلبا جنتر منتر جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن طالب علموں کو یونی ورسٹی کے احاطے کے باہر ہی روکنے کی کوشش کی گئی لیکن طلبا مشتعل ہو گئے۔ اور طلبا نے بیريكیٹ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی۔ اس پرتشدد جھڑپ میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے دو کو آئی سی یو میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑے ۔
100 سے زیادہ سے طلبا کو گرفتاربھی کیا گیا تھا۔ جنھیں دیر رات طلبا کے پرزور احتجاج کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ طلبا کا احتجاج ابھی بھی اسی طرح جاری ہے۔ اور وہ ابھی سڑکوں پر کھڑے ہوئے ہیں۔ طلبا نے آج ہونے والے امتحانات کا بھی بائیکاٹ کیا اور تمام امتحان سینٹروں پر جا کر امتحانات کا مکمل بائیکاٹ کیا۔
جامعہ کے طلبا نے آج جامعہ سے امت شاہ کے گھر تک مارچ کرنے کا تہیہ کیا ہے۔ جو وہ 12:50 سے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پرامن طور پر نکالیں گے۔