شہریت ترمیمی قانون: بیڑیاں پہن کر سڑک پر اترے سابق ممبر پارلیمنٹ پپو یادو
نئی دہلی : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے صدر اور سابق ایم پی پپو یادو نے بیڑیاں پہن کر سڑک پر مارچ کیا اور آزادی مانگی۔ پپو یادو بیڑیاں اور ہتھکڑی پہن کر پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہا پہنچے اور انھوں نے اس سے آزادی کی مانگ کی۔ انھوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون آئین کی روح پر حملہ ہے۔ اس قانون کے ذریعے ملک کو بانٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پپو یادو نے اس قانون سے آزادی کی مانگ کی۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا ’’پورا بہار سڑکوں پر، این آرسی-شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بہار بند ہے۔سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ انگریزوں سے پھوٹ ڈالو،راج کرو کا جو گرو منتر لیا ہے نہ، اسے ہر ہندوستانی ایک جٹ ہو خارج کر دےگا۔‘‘
بہار کے دوسرے حصوں میں بھی صبح سے ہی بند کا خاصہ اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وکاس شیل انسان پارٹی کے کارکنوں نے پٹنہ میں نیم برہنہ ہوکر مظاہرہ کیا۔ پٹنہ میں ٹرین کو روکنے کی کوشش کرنے کے دوران وکاس شیل انسان پارٹی کے اکشےمکیش سہنی کو پولیس نے حراست میں لیا۔
واضح ہو کہ متنازعہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج دہلی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ پولیس نے طلبا، عام شہریوں سمیت کئی نامورہستیوں کو بھی حراست میں لیا ہے۔
(ایجنسیاں)