شاہین باغ: سکھ خاتون نے کہا کہ بی جے پی کے ہندو راشٹر کے خیال کو سچ نہیں ہونے دیں گے
نئی دہلی، فروری 7— پنجاب سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ کسان یونین (ایکتا) اُگرہن کے لگ بھگ 500 سکھ کارکن گذشتہ 54 دنوں سے جاری شہریت ترمیمی قانون مخالف مظاہرے کی حمایت کرنے کے لیے بدھ کے روز دہلی کے شاہین باغ پہنچے۔ ان میں ایک بڑی تعداد خواتین ہے۔
انڈیا ٹومورو سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین (ایکتا) اگرہن کی خواتین ونگ کی صدر ہریندر بندو، جو پنجاب کے بٹھنڈہ سے تعلق رکھتی ہیں، نے کہا ’’ہم ان لوگوں کی مخالفت کرتے ہیں جو شاہین باغ کو منی پاکستان قرار دے رہے ہیں۔ ہم نریندر مودی، امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ اور دوسرے لوگوں کو اس ملک کو ہندو راشٹر نہیں بنانے دیں گے۔‘‘
ہریندر بندو نے کہا ’’ہم شاہین باغ کے ساتھ اپنی اخوت اور یکجہتی ظاہر کرنے آئے ہیں۔ شاہین باغ کی بہادر بہنیں مودی کے خلاف برسرپیکار ہیں، جو این آر سی، سی اے اے اور این پی آر کے ساتھ آئے ہیں۔ ہم ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے حاضر ہیں۔‘‘
اس سے قبل دہلی پولیس نے شاہین باغ آنے والے سکھ کسانوں کو روک دیا تھا اور انھیں مہارانی باغ کے علاقے میں واقع گرودوارے لے گئے تھے۔ تاہم انھیں اگلی صبح رہا کیا گیا اور وہ شاہین باغ پہنچ گئے۔
ہریندر بندو کا کہنا ہے ’’یہ جو شاہین باغ میں بیٹھے ہیں یہ پورے ملک کو متاثر کررہے ہیں۔ تمام ریاستوں میں خواتین اپنے گھروں سے باہر ہیں اور اس قانون کے خلاف مورچہ کھول رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں نے شاہین باغ پر پاکستان ہونے کا الزام عائد کیا۔ ہم یہ بتانے آئے ہیں کہ شاہین باغ میں مظاہرے میں بیٹھی ہوئی مائیں اور بہنیں پاکستانی نہیں ہیں۔ وہ خالص ہندوستانی ہیں۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’ہماری مدد ان لوگوں کے لیے ہے، جس میں تمام ہندو، سکھ مسلمان اور عیسائی شامل ہیں۔ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان ہیں۔ لہذا یہ منی پاکستان نہیں ہے۔ 26 جنوری کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے یہاں پرچم لہرایا جس میں تمام مذاہب کے لوگ شامل تھے۔‘‘
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھارتی کسان یونین کے سیکڑوں کارکنان پنجاب سے شاہین باغ پہنچے تھے اور جاری احتجاج سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کئی دن شاہین باغ میں تھے۔
پیر کے روز پنجاب کسان یونین کے متعدد کارکن بھی شاہین باغ پہنچے اور انھوں نے خواتین کے دھرنے کی حمایت کی اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔