سی اے اے مخالف مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے شاہین باغ پہنچے سی پی آئی-ایم کے اراکین پارلیمنٹ

نئی دہلی، فروری 02— سی پی آئی-ایم کے سینئر رہنما اور ممبران پارلیمنٹ شاہین باغ میں فائرنگ کے واقعے کے ایک دن بعد اتوار کے روز پچھلے ڈیڑھ ماہ سے جاری سی اے اے-این آر سی- این پی آر مخالف مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے دہلی کے شاہین باغ علاقے پہنچے۔

سی پی آئی-ایم کے راجیہ سبھا کے ممبران کے سومپرساد اور کے کے راگیش اور سی پی آئی-ایم کے سینئر رہنما اور پولیٹ بیورو کے ممبر حنان ملا سمیت سینکڑوں سماجی اور انسانی حقوق کے کارکنان بھی وہاں موجود تھے۔ وہ اس خبر کے بعد شاہین باغ کی حمایت کرنے آئے تھے کہ کچھ ہندو شدت پسند شاہین باغ احتجاج پر حملہ کرنے آرہے ہیں۔

انڈیا ٹومورو  نے شاہین باغ احتجاج کے بارے میں ان کے خیالات حاصل کرنے کے لیے ان سے بات کی۔

کیرالہ سے سی پی آئی-ایم کے راجیہ سبھا ممبر کے سومپرساد نے کہا ”ہم یہاں شاہین باغ تحریک کے لیے اپنی مخلصانہ حمایت کا اعلان کرنے آئے ہیں کیونکہ ہندوستان میں جمہوریت اور سیکولرزم کو برقرار رکھنا ہے۔ سیکولرزم اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے اور مستحکم ہندوستان کی خواہش رکھنے والے ہر ہندوستانی کو اس جدوجہد کی حمایت کرنی چاہیے۔”

انھوں نے کہا کہ ایک بھگوا تنظیم ہندو سینا نے کل مظاہرین کو پریشان کرنے کے لیے شاہین باغ کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا لہذا وہ اور دیگر ارکان پارلیمنٹ شاہین باغ کی حمایت کرنے آئے ہیں۔

سومپرساد نے کہا ”کل کچھ ہندو سینا نے اعلان کیا تھا کہ وہ اس احتجاجی مقام کو خالی کرنے اور ان لوگوں پر حملہ کرنے کے لیے یہاں آنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ وہ صبح یہاں آئیں گے۔ لہذا ہم بھی صبح یہاں آئے ہیں۔ صرف میں ہی نہیں وہ تمام لوگ جو ملک کے آئین کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں وہ شاہین باغ تحریک کی حمایت کر رہے ہیں۔”

سی پی آئی ایم کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے کے راگیش نے کہا "میں یہاں شاہین باغ احتجاج کی حمایت کرنے آیا ہوں۔ ہمارے ملک کے ہر شہری کو جمع ہونے کا بنیادی حق ہے لیکن یہاں بی جے پی کے غنڈے اور ہندوتوا طاقتیں کہہ رہی ہیں کہ وہ اس احتجاج کی اجازت نہیں دیں گے۔ احتجاج ہمارے جمہوری حق کا ایک حصہ ہے۔ لیکن وہ اس حق کی خلاف ورزی کرنا چاہتے ہیں۔”

انھوں نے مزید کہا ”ہندوتوا طاقتیں کہہ رہی ہیں کہ شاہین باغ احتجاج میں حصہ لینے والے ملک دشمن ہیں۔ در حقیقت وہ لوگ جو آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ملک دشمن ہیں۔ ہمارا آئین ایک سیکولر آئین ہے اور آرٹیکل 14 میں قانون سے مساوات اور مساوی تحفظ کی بات کی گئی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے CAA آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے اور آرٹیکل 14 کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے۔”

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن نے کہا "بی جے پی حکومت، نریندر مودی اور امت شاہ، آئین کے بنیادی اصولوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی وجہ سے یہ لوگ ملک دشمن ہیں۔ وہ لوگ جو اس اقدام کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں وہ آئین کے تحفظ کے لیے ہیں۔ ہم آئین کے تحفظ کے لیے یہاں موجود ہیں لہذا ہم سچے محب وطن ہیں۔”

سی پی آئی-ایم کے پولیٹ بیورو کے ممبر اور جنرل سکریٹری آل انڈیا کسان سبھا حنان ملا نے کہا "ہم یہاں شاہین باغ کی تحریک کی حمایت کرنے آئے ہیں کیونکہ آر ایس ایس-بی جے پی لوگوں کو ذات پات اور مسلک کے نام پر تقسیم کرنے کی سازش کررہی ہے۔ اگر وہ ہندو مسلم کریں گے اور فسادات کو ہوا دیں گے تو ملک کے کسان بھی تقسیم ہوجائیں گے جس سے کسانوں کی نقل و حرکت کو نقصان پہنچے گا۔”

انھوں نے مزید کہا ”شاہین باغ آئین کے تحفظ کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ آر ایس ایس-بی جے پی آئین کے آرٹیکل 14، 19 اور 21 کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ ہمیں آئین اور ملک کے اتحاد و استحکام کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ وہ احتجاج اور اختلاف رائے کے حق کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہین باغ آئین کی تحریک کی علامت بن گیا ہے۔ ہم اس تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔”