سپریم کورٹ نے عبداللہ اعظم کی سزا پر روک لگانے سے کیا انکار
نئی دہلی،12اکتوبر
سپریم کورٹ نے گزشتہ روز بدھ کو ایک معاملے میں عبداللہ اعظم خان کی سزا پر عبوری روک لگانے سے انکار کر دیا، جس کے نتیجے میں وہ اس سال کے شروع میں اتر پردیش اسمبلی کے رکن کے طور پر نااہل ہو گئے تھے۔ جسٹس ایم ایم سندریش اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر کی عرضی پر سماعت کی۔
بنچ نے کہا کہ عدالت نابالغ سے متعلق رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہمیں اس مرحلے پر کوئی عبوری حکم دینے کی کوئی وجہ نہیں ملتی۔ پہلے کے حکم کے مطابق، نابالغ سے متعلق رپورٹ کے بعد اہم معاملہ پوسٹ کیا جائے۔‘‘
عبد اللہ اعظم خان کو اس سال فروری میں ایم ایل اے کے طور پر نااہل قرار دے دیا گیا تھا، اس کے کچھ دن بعد انہیں مراد آباد کی عدالت نے قصوروار ٹھہرایا تھا اور دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اپریل میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
خان کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل اور سینئر ایڈوکیٹ وویک تنکھا نے قبل ازیں سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا تھا کہ واقعہ کے وقت ان کا موکل نابالغ تھا اور کہا کہ کیس کی سماعت جوینائل جسٹس بورڈ کو کرنی چاہیے تھی۔ سپریم کورٹ نے ستمبر میں مرادآباد ڈسٹرکٹ کورٹ کو 2008 کے ایک مجرمانہ معاملے میں عبداللہ اعظم خان کے نابالغ ہونے کے دعوے کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ ان کی نااہلی کے بعد سوار اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب بھی ہوا۔ اپنا دل کے شفیق احمد انصاری نے یہ سیٹ جیتی۔ سپریم کورٹ نے پہلے کہا تھا کہ سوار اسمبلی سیٹ پر انتخاب ان کی درخواست کے نتائج سے مشروط ہوگا۔