سپریم کورٹ فیصلہ کے بعد ایودھیا میں پہلا جمعہ پرسکون
مسلمانوں نے سخت سکیورٹی میں نماز ادا کی، کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں : ڈی ایم
ایودھیا ، 15 نومبر بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی کیس میں سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اس ضلع کی مساجد میں آج پہلے جمعہ کے موقع پر مسلمانوں نے سخت سکیورٹی کے درمیان نماز ادا کی۔ تاریخی فیصلے سے ایک روز قبل 8 نومبر سے ہی مندروں کے ٹاؤن پر سکیورٹی فورسیس نے عقابی نگاہ رکھی ہوئی ہے۔ ایودھیا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ایودھیا ضلع کی مختلف مسجدوں میں عوام نے نماز جمعہ ادا کی۔ سکیورٹی کو آج بڑھایا گیا اور سارا دن ایسی حالت میں رکھا گیا۔ پورا دن پرامن طور پر گزر گیا۔ انھوں نے کہا کہ ایودھیا ٹاؤن یا ضلع کے کسی بھی حصہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ہے۔ ایک سینئر عہدہ دار نے کہا کہ جڑواں ٹاؤنس ایودھیا۔ فیض آباد میں چھوٹی ، بڑی درجنوں مساجد ہیں۔ ڈی ایم اور ڈسٹرکٹ ایس ایس پی نے انتظامات کا بہ نفس نفیس جائزہ لیا۔ مسلمانوں نے پرامن انداز میں نماز جمعہ ادا کی۔ زائد از ایک صدی پرانے پیچیدہ مسئلہ کی یکسوئی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 9 نومبر کو ایودھیا میں متنازعہ مقام پر ایک ٹرسٹ کے ذریعے رام مندر کی تعمیر کو منظوری دے دی اور رولنگ دی کہ مقدس ٹاؤن میں ایک مسجد کیلئے پانچ ایکڑ کا متبادل پلاٹ بھی مناسب مقام پر ضرور تلاش کیا جانا چاہئے۔