سول سروسز کے امتحانات میں جامعہ اور جے این یو کے طلبا کی نمایاں کامیابی ناقدین کے منہ پر زوردار طمانچہ
نئی دہلی، جنوری 17: جواہر لال نہرو یونی ورسٹی کے سیکڑوں طلبا دو ماہ سے ہاسٹل کی فیس میں اضافے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا شہریت ترمیمی قانون اور کیمپس میں پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف ایک ماہ سے زائد عرصہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ ان مظاہروں کے لیے طلبا کو حکمراں بی جے پی کے وزرا اور بھگوا گروہوں کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم مظاہروں کے درمیان قومی پریمیئر مسابقاتی امتحانات میں طلبا کی دو بڑی کامیابیوں کو ان کے نقادوں کے منہ پر ایک بڑا طمانچہ سمجھا جاسکتا ہے۔
یو پی ایس سی کے زیرانتظام ہندوستانی معاشی خدمات کے امتحانات 2019 میں، جن کے نتائج گذشتہ ہفتے اعلان کیے گئے تھے، 32 کامیاب امیدواروں میں سے 18 جے این یو کے سابق طالب علم ہیں۔
جے این یو کے ایک طالب علم یشسونی سرسوت نے امتحان میں آٹھواں مقام حاصل کیا اور اس سال آئی ای ایس کی ٹاپ 10 لسٹ میں جگہ بنائی۔
اگرچہ انتظامیہ اپنی طرف سے جے این یو کے امیدواروں کی تعداد کی باضابطہ تصدیق نہیں کرسکی لیکن جے این یو انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے آئی این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا "ہاں، ہمارے 18 سابق طلبا کو آئی ای ایس میں منتخب کیا گیا ہے اور یہ یقینی طور پر یونی ورسٹی کے لیے راحت کا کام کرے گا۔
جے این یو طویل عرصے سے مرکز میں طالب علموں کی جانب سے فیس میں اضافے کو لے کر مظاہروں کا مرکز بنی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں انتظامیہ کے ساتھ تصادم پیدا ہوا۔ لیکن تناؤ بڑھتا ہی گیا جب 5 جنوری کو کیمپس میں تشدد ہوا جس میں بہت سے اساتذہ اور طلبا پر کچھ طلبہ اور بیرونی افراد نے شدید حملہ کیا – ان میں سے کچھ کی شناخت آر ایس ایس کے یوتھ ونگ اے بی وی پی کے ممبر کے طور پر کی گئی ہے۔
دوسری طرف جامعہ ملیہ نے بھی ایک بڑی خوش خبری سنائی ہے۔ جامعہ کے رہائشی کوچنگ اکیڈمی (آر سی اے) کے تقریبا 54 طلبہ نے سول سروسز امتحانات 2019 (مینز) میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اب انھیں اس سال کے آخر میں انٹرویو کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر وہ انٹرویو میں کامیاب ہوتے ہیں تو ان کا انتخاب انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس)، انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس)، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور مرکزی حکومت کی دیگر خدمات میں کیا جائے گا۔
یونین پبلک سروس کمیشن یا یو پی ایس سی نے مینز کے نتائج کا اس ہفتے کے شروع میں ہی اعلان کردیا۔ یہ امتحان گذشتہ سال ستمبر میں منعقد ہوا تھا۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار نے بتایا "ملک کی تعمیر کے لیے یونی ورسٹی کی وابستگی کے ایک حصے کے طور پر طلبا کو مفت رہائش، لائبریری کی سہولت، کلاس روم کی تدریس، پریکٹس ٹیسٹ وغیرہ مہیا کیے جاتے ہیں۔”
جامعہ کے سیکڑوں طلبا 13 دسمبر سے سی اے اے – این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ 15 دسمبر کو جب یہ احتجاج پُرتشدد ہوگیا تو پولیس نے کیمپس اور لائبریری میں گھس کر متعدد طلبا پر حملہ کیا تھا۔